اگلے ماہ سے پی آئی اے  کا یورپ میں دوبارہ فلائٹ آپریشن متوقع  

pia plane in EU
کیپشن: pia plane in EU
سورس: city 42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

  سٹی فورٹی ٹو:  پی آئی اے کا یورپی یونین ائیر سیفٹی ایجنسی سے رابطہ۔انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (آئی سی اے او) سے منظوری ملنے کے بعد امید کی جارہی ہے کہ پاکستان کی جانب سے فروری یا مارچ میں یورپ، امریکا اور برطانیہ کے لیے پروازیں شروع کردی جائیں گی۔

 رپورٹ کے مطابق پی آئی اے  نے پابندی اٹھانے کے لئے یورپی یونین ا ئیر سیفٹی ایجنسی ایا سا سے رابطہ  کرلیا ۔ پی آئی اے کا موقف ہے کہ  عالمی ہوابازی کی تنظیم انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (آئی سی اے او) نے سی اے اے پر SSC سگنفکنٹ سیفٹی کنسرن ختم کردیا ہے اس لئے اب  ایاسا اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور  یورپ اور بر طا نیہ جانے والی پروازوں سے پابندی ختم کی جائے تاکہ  پی آئی اے بر طانیہ اور یورپ کے لئے فلائٹ آپریشن دو بارہ سے شروع کر سکے

 یادرہے جولائی 2020 یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے) نے اس وقت  پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے یورپی یونین کے رکن ممالک میں آپریشن پر پر پابندی عائد کردی تھی جب  22 مئی 2020 کو کراچی میں ہونے والے طیارہ حادثے اور اس کے نتیجے میں وزیر ہوابازی غلام سرور کا بیان  منظر عام پر آیا تھاجس میں وفاقی وزیر نے دعویٰ کیا تھا کہ تقریباً 40 فیصد پاکستانی پائلٹس کے پاس مشکوک لائسنس ہیں۔

   دوسری طرف وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے  بھی پریس کانفرنس میں انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (آئی سی اے او) سے منظوری کو اچھی خبرقرار دیتے ہوئے کہا ہے  کہ وسط ایشیائی شہروں بشمول بشکیک، باکو اور تاشقند کے لیے بھی براہ راست پروازیں متعارف کروائی جائیں گی۔ پی آئی اے، برطانیہ کے 3 شہروں لندن، برمنگھم اور مانچسٹر کے ساتھ ساتھ مین لینڈ یورپ میں پیرس اور اوسلو کے لیے پروازیں چلانے کا منصوبہ بنا رہی ہے، انہوں نے یہ بھی اشارہ کیا کہ کینیڈا کے لیے فلائٹ آپریشن بھی دوبارہ شروع ہو جائے گا۔ اس وقت پاکستان میں 4 رجسٹرڈ ایئرلائنز ہیں جن میں پی آئی اے، ایئر بلیو، ایئر سیال اور سیرین ایئر شامل ہیں، ان سب کی آئی سی اے او آڈٹ کے دوران بین الاقوامی سطح پر تصدیق کی گئی۔

غلام سرور خان نے مزید کہا کہ پائلٹ لائسنسنگ کو مزید بہتر بنانے کے لیے پاکستان نے پائلٹوں کے سی پی ایل اور اے ٹی پی ایل لائسنسنگ کے لیے برطانوی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ساتھ 2 سالہ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت برطانیہ کا لائسنسنگ سیل امیدواروں کے امتحانات کا انتظام کرے گا اور ان کے امتحانی پرچوں کی جانچ بھی کرے گا۔