کورونا کی پانچویں لہر کب عروج پر پہنچے گی؟ چونکا دینے والا انکشاف

Corona Virus Fifth Wave
کیپشن: Corona Virus
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: کورونا وائرس کے اومی کرون ویرئنٹ  کی وجہ سے  پانچویں  لہر جنوری کے آخر اور فروری کے پہلے ہفتے  میں عروج پر پہنچ سکتی ہے، روزانہ  ہزاروں کیس سامنے آنے کا خدشہ ہے احتیاط ہی واحد حل ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق ایشیا میں کورونا وائرس کی پانچویں لہر کا عروج جنوری کے آخر سے فروری کے شروع تک ہوسکتا ہے تاہم مختلف ایشیائی ملکوں میں کیسز  کی تعداد مختلف ہوگی جبکہ بھارت میں کورونا پھیلنے کا خطرہ سب سے زیادہ ہے۔

جنوبی ایشیا  کے لیے کورونا لہر کاعروج جنوری کے وسط یا تیسرے ہفتے تک ہو سکتی ہے اور مشرق بعید  کے لیے یہ جنوری کے آخری ہفتے یا فروری کے پہلے ہفتے  تک عروج پر ہوگی۔ مرض کا عروج اس بات پر منحصر ہے کہ وائرس سے متاثر لوگوں کی فیصد کیا ہوگا؟

 یاد رہے ماضی کے انفیکشن اور ویکسی نیشن کی وجہ سے آبادی کا ایک حصہ نئے قسم کے ویرئینٹ کے لیے حساس ہو جاتا ہے۔ بیماری کے عروج کے دوران بھارت میں یومیہ کیسز تقریباً 3 لاکھ، 6 لاکھ یا 10 لاکھ ہو سکتے ہیں جبکہ پانچویں  لہر 3 فروری تک عروج پر پہنچ سکتی ہے۔