سپیڈ کے بادشاہ کا اعجاز؛ گنگا رام اور جنرل ہسپتال 90 دن میں نئے ہو گئے

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: محسنِ پنجاب سید محسن رضا نقوی نے  90روز میں لاہور کے مصروف ترین ہسپتالوں جنرل ہسپتال اور گنگارام ہسپتال کی انتہائی خراب حالت یکسر بدل کر دونوں ہسپتالوں کو  نیا کر دیا۔
آج  محسن نقوی نے جنرل ہسپتال کے اپ گریڈ کئے جا چکے ایمرجنسی بلاک، جدید ماڈیولر آپریشن تھیٹرزیونٹ اور اولڈ سرجیکل بلاک کا افتتاح کردیا ۔ آج ہی محسن نقوی نے  سر گنگارام ہسپتال کے اپ گریڈڈ کئے گئےسی بلاک اور میڈیکل وارڈ زکابھی افتتاح کردیا ۔
جنرل ہسپتال اور گنگارام ہسپتال سٹیٹ جب تعمیر ہوئے تو یہ اپنے وقتوں کے بہترین ہسپتال تھے۔ عمارتوں کے مسلسل استعمال اور مرمت پر بالکل توجہ نہ ہونے کے سبب رفتہ رفتہ ان کی عمارات کی ھالت انتہائی خستہ ہو گئی تھی۔ ماضی کے کسی وزیر اعلیٰ نے لاہور اور پنجاب بھر میں ہسپتالوں کی خستہ حالت سے آگاہ ہونے کے باوجود ان کو از سر نو تعمیر کرنے پر سرمایہ جھونکنے اور محنت کرنے کی زحمت نہیں کی تھی۔ محسن نقوی کو جب سے پنجاب کی خدمت کا موقع ملا ہے تب سے ہی وہ ہسپتالوں کی حالت سنوارنے کے لئے جدوجہد میں مصروف ہیں۔ لاہور کے چند بڑے ہسپتالوں کی حالت دیکھ کر انہیں بہتر کرنے کی کوشش شروع کی تھی جو بڑھتے بڑھتے صوبہ بھر کے تمام خستہ حال ہسپتالوں کی تعمیرِ نو کے عظیم کام میں ڈھل گئی۔ چند ماہ کے دوران محسن نقوی نے تقریباً سو ہسپتالوں میں از سر نو تعمیر کا مشکل کام مکمل کر ڈالا ہے۔ان کے تعمیر نو کئے ہوئے ہسپتال اب اپنی اپنی جگہ سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال بن گئے اور گنگا رام، جنرل ہسپتال ان میں سر فہرست ہیں۔

ہسپتالوں میں بیڈز کی تعداد میں اضافہ، نئے ضروری ساز و سامان کی فراہمی اور عمارات کی تعمیر نو کروانے پر  ڈاکٹروں اور نرسوں نے وزیراعلیٰ محسن نقوی کا شکریہ ادا کیا ۔

گنگا رام ہسپتال میں ایک لاکھ چالیس ہزار مربع فٹ ایریا کی تعمیر نو

نو تعمیر شدہ حصوں کا افتتاح کرتے ہوئےمحسن نقوی نے بتایا کہ گنگارام ہسپتال کا مجموعی طور  ایک لاکھ 40ہزار مربع فٹ ایریا اپ گریڈ کیا گیاہے۔  گنگا رام ہسپتال ہر وقت مریضوں اور ان کے تیمارداروں سے بھرا رہتا ہے۔ اس ماحول میں ہسپتال کی عمارت کے مختلف حصو ں کو گرا کر بنانا اور کام کو وقت اور سرمایہ کی از حد کفایت کے ساتھ  مکمل کر دکھانا واقعی حیران کن تجربہ ہے۔

عامر میر کی کوشش سے ناممکن کام ممکن ہوا
وزیراعلیٰ محسن نقوی نے جنرل ہسپتال کی اپ گریڈیشن کے کام کو اعلیٰ معیار کے ساتھ مکمل کروانے پر صوبائی وزیر عامر میر کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر عامر میر اور محکمہ تعمیرات ومواصلات کی ٹیم نے دن رات محنت کر کے جنرل ہسپتال کی حالت سنوارنے کے بظاہر ناممکن کام کو ممکن بنایاہے۔

جنرل ہسپتال کی ایمرجنسی میں 30 مزید بیڈ

 جنرل ہسپتال کے ایمرجنسی بلاک میں 30 بیڈز کا گراں قدراضافہ کیا گیا ہے۔

  محسن نقوی نے اس امر پر اطمنان کا اظہار کیا کہ ریکارڈ مدت میں جنرل ہسپتال او رگنگارام ہسپتال کو اپ گریڈ کرنے کا کام مکمل ہو  گیاہے۔وزیراعلیٰ نے جنرل ہسپتال کے ایمرجنسی بلاک کے استقبالیہ کاؤنٹر، فرسٹ فلور اورسیکنڈفلورکا معائنہ کیا۔ محسن نقوی نے بتایا کہ 1960میں بنی عمارت کو 64 سال بعد مکمل طورپر اپ گریڈ کیا گیا۔

9 جدید آپریشن تھیٹر

انہوں نے ایمرجنسی بلاک کے9 جدید ماڈیولر آپریشن تھیٹر  دیکھے اور مین جنرل ہسپتال کے جدید ماڈیولر آپریشن تھیٹر یونٹ کا معائنہ کیا۔  یونٹ میں 6 سٹیٹ آف دی آرٹ آپریشن تھیٹرز بنائے گئے ہیں۔
وزیراعلیٰ محسن نقوی نے اولڈ بلاک کی اپ گریڈیشن کا بھی جائزہ لیا او راعلیٰ معیار کو سراہا۔ وزیراعلیٰ محسن نقوی نے گنگا رام ہسپتال کے سی بلاک اور وارڈز کا دورہ کیا 
وزیراعلیٰ محسن نقوی نے اپ گریڈڈ پرائیویٹ رومز کا معائنہ کیا ۔ پرائیویٹ رومز میں کرسیاں، فریج او رٹی وی رکھنے کی ہدایت کی۔

سی بلاک کیفے ٹیریا کو مناسب جگہ منتقل کرنے کی ہدایت

محسن نقوی نے ہدایت کی کہ سی بلاک کے سامنے موجود  کیفے ٹیریا کو مناسب جگہ شفٹ کیاجائے۔انہوں نے سی بلاک میں نرسوں کے لئے علیحدہ کاؤنٹر بنانے کی ہدایت  بھی کی۔
وزیراعلیٰ محسن نقوی نے ہسپتال کے اندر بنائے گئے لان کا وزٹ کیا اور ویٹنگ ایریا ککو بہتر بنانے کے لئے ضروری ہدایات دیں۔
سیکرٹری صحت نے ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن کے بارے میں بریفنگ دی 

محسن نقوی نے اس امر پر اطمنان کا اظہار کیا کہ پنجاب کی تاریخ میں ہسپتالو ں میں مریضوں کے علاج معالجے کی سہولتوں کو  غالباً پہلی مرتبہ بہتر بنایاگیا ہے۔ 

محسن نقوی نے کہا کہ پوری ٹیم نے یکسوئی کے ساتھ محنت کی۔ 
صوبائی وز راء ڈاکٹر جاوید اکرم،عامر میر، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ، سیکرٹریز صحت، تعمیرات ومواصلات،کمشنر لاہور،پرنسپل جنرل ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر الفرید ظفر،ایم ایس گنگارام ہسپتال،وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی اورمتعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔