بھارت؛ مسلم طالبات کا احتجاج رنگ لے آیا

Indian Muslims Student Hijab Banned in schools and colleges
کیپشن: Indian Muslims Student
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: بھارتی ریاست کرناٹک کی حجاب کرنے والی طالبات کو کالج انتظامیہ نے کالج آنے کی اجازت دے دی، تاہم انہیں علیحدہ کلاس روم میں بٹھایا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لااینڈ آرڈر کا کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوا صورت حال قابو میں ہے اور طالبات سے کہا گیا ہے کہ وہ حجاب پہن کر کلاسز لے سکتی ہیں۔ یاد رہے یہ طالبات گذشتہ ایک ہفتے سے روزانہ کالج کے باہر کھڑی رہتی تھیں جبکہ انہیں تنگ کرنے کے لئے ہندو طلبا نے زعفرانی چادریں لینے کی مہم چلا رکھی تھی جو روزانہ ان کے سامنے زعفرانی چادریں پہن کر نعرے بازی کرتے تھے۔

بھارت کی حزبِ اختلاف کی جماعت کانگریس پارٹی کے سینئر رہنما اور رکنِ پارلیمنٹ راہول گاندھی نے مسلم طالبات کے حجاب اتار کر تعلیمی ادارے آنے کے کالج انتظامیہ کے حکم پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت کی بیٹیوں کا مستقبل ان سے چھینا جا رہا ہے۔ انھوں نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ طالبات کے حجاب کو ان کی تعلیم کے آڑے آنے دے کر ہم بھارت کی بیٹیوں کا مستقبل چھین رہے ہیں۔

کانگریس کے سینئر رہنما اور رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے حجاب پر پابندی کی پالیسی کی مخالفت کی اور اسے غلط قرار دیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں سکھ ہیں، جو پگڑی پہنتے ہیں۔ عیسائی اپنی گردن میں صلیب لٹکاتے ہیں اور بہت سے ہندو عام طور پر پیشانی پر قشقہ یا تلک لگاتے ہیں۔ ان کے بقول بھارت میں یہ معمول کی بات ہے۔