عفیفہ نصراللہ: موٹرسائیکل جو کبھی ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچنے کیلئے بطور سواری استعمال ہوتی تھی آج شیطانی کھیل کا روپ دھار چکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ ہیں ہیرے موتیوں سےمہنگے وہ بچےجو عمر کے اس حصے میں ہیں جب جوانی کا جوش اور خطروں سے کھیلنے کا جذبہ انہیں دو پہیوں کے اس شیطانی چرخے پر ٹکنے نہیں دیتا۔ مسحیں بھیگی نہیں اور پاوں موٹر سائیکل کک تک پہنچے نہیں، اس پر ایک دوسرے کو مات دینے اور نیچا دکھانے کی دوڑ، ان بچوں کو گلی محلوں میں ریس لگانے اور کرتب دکھانے پر مجبور کردیتی ہے۔
جن والدین نے بچوں کو بڑی دعاوں کے بعد پایا، آج انہیں والدین نےمعصوموں کے ہاتھوں میں موت کی سواری تھما دی ہے۔ زندگی بس ایک بار ملتی ہے، کم عمری میں ڈرائیونگ اگر شوق ہے تو یقینا یہ شوق آپکو اور آپ سے منسلک لوگوں کو مہنگا بھی پڑ سکتا ہے۔ یہ بچے ہمارا مستقبل ہیں ، ہمارا اثاثہ ہیں ان کی حفاظت کریں۔