کینیا میں قتل ہونے والے صحافی ارشد شریف کی والدہ سپریم کورٹ میں بیٹے کے وطن چھوڑنے سے متعلق بتاتے ہوئے آبدیدی ہو گئیں۔
ارشد شریف کی والدہ سپریم کورٹ میں پیش ہوئیں اور بتایا کہ انہوں نے بھی ایک رپورٹ تیار کی ہے۔رفعت آرا نے عدالت کو بتایا کہ ان کے بیٹے ارشد شریف کو پاکستان چھوڑنے پرمجبور کیا گیا اور باہر بھی اس کا پیچھا نہیں چھوڑا گیا، مجھے صرف اپنے بیٹے کے لیے انصاف چاہیے۔
چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ ارشد شریف کی والدہ نے کئی لوگوں کے نام دیے ہیں، کیس شروع ہی خرم اور وقار سے ہوتا ہے، حکومت قانون کے مطابق تمام زاویوں سے تفتیش کرے، فوجداری مقدمہ ہے اس لیے عدالت نے کمیشن قائم نہیں کیا۔
دوسری جانب ارشد شریف کی اہلیہ نے ایف آئی آر پر تحٖفظات کا اظہار کیا جس پر عدالت نے کہا کہ جو بھی تحفظات ہیں لکھ کر عدالت کو دیں۔جسٹس اعجازالاحسن نے سرکاری وکیل سے پوچھا مبینہ طور پر فائرنگ کرنے والے کون ہیں، جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے بتایا کینیا پولیس اہلکار ہیں، جائزہ لینا ہو گا کہ غیر ملکیوں کے خلاف مقدمہ درج ہو سکتا ہے یا نہیں۔