جعلی پولیس مقابلہ نوجوان کی جان لے گیا، پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی

Arsalan Mehsud murder case
کیپشن: Arsalan Mehsud
سورس: Twitter
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 فیصل شکیل :کراچی میں جعلی پولیس مقابلہ ایک اور نوجوان کی جان لے گیا ، اورنگی ٹاؤن میں ارسلان کی ہلاکت کا مقدمہ اہلکار توحید اور ساتھی کیخلاف درج ، دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کرلی گئیں، ایس ایچ او اعظم گوپانگ معطل اور مقدے میں بھی نامزد ۔مقتول کے چچا کا کہنا ہے ارسلان کو بے گناہ نشانہ بنایا گیا،قاتلوں کو پھانسی ہونی چاہیئے۔

اورنگی ٹاؤن میں مبینہ پولیس مقابلے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔کراچی کےعلاقے اورنگی ٹاؤن میں گذشتہ روز پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے لڑکے ارسلان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی ۔مقتول  ارسلان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ارسلان محسود  کو سینے میں ایک گولی لگی اور موت خون بہنے کی وجہ سے ہوئی ۔

 اورنگی میں پولیس کی فائرنگ سے نوجوان ارسلان محسود کی ہلاکت کا معاملہ اورنگی ٹاون تھانے کے باہر پولیس اور رینجرز کی اضافی نفری تعینات کردی گئی،  ممکنہ طور پر احتجاج کی وجہ سے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے ۔  ارسلان محسود کے قتل کا مقدمہ اورنگی تھانے میں درج مقدمے میں انٹیلی جنس ڈیوٹی پر تعینات کانسٹیبل توحید اور اس کے دوست عمیر کو گرفتار کرلیا گیا۔

ایس ایس پی سوہائے عزیز  کے مطابق مقدمے میں ایس ایچ او اعظم گو پانگ کو دفعہ 109میں رکھا گیا ہے ۔ واقعے کی تحقیقات کے لئے ڈی آئی جی ویسٹ ناصر آفتاب نے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی،  ایس ایس پی سینٹرل غلام مرتضی تبسم ، ایس ایس پی انویسٹی گیشن سینٹرل اور ایس پی انویسٹی گیشن سینٹرل تحقیقاتی کمیٹی میں شامل ہیں۔

ایس ایس پی سوہائے عزیز کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ پر لگے سی سی ٹی وی کیمرے اورینج لائن کے ترقیاتی کام کی وجہ سے خراب تھے ۔  ایس ایس پی آفس اور تھانے کے اطراف لگے کیمرے جائے وقوعہ کی رینج میں نہیں ہے جس کے باعث پولیس کو سی سی ٹی وی فوٹیج نہیں مل سکی۔

ادھر واقعے میں استعمال مشکوک پستول کو فارنزک کیلئے بھیج دیا گیا ہے، پولیس اہلکار کا ذاتی پستول بھی فارنزک کے لیے بھیج دیا گیا۔جائے وقوعہ سے ملنے والے 4 خولوں کا بھی فارنزک ہوگا۔گرفتار اہلکار کے مطابق پستول مقتول ارسلان کا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق گرفتار اہلکار پر کوئی فائر نہیں ہوا،پستول مقتول کا ہے یا نہیں تحقیقات ہورہی ہیں۔ایس ایچ او اعظم گوپانگ کو شامل تفتیش کرلیا گیا ۔اعظم گوپانگ نے تفتیش میں تعاون نہ کیا تو گرفتار ہوسکتے ہیں۔ارسلان محسود کی میت سہراب گوٹھ سرد خان سے گھر میں منتقل کردی گئی۔ نماز جنازہ شام میں ادا کی جائے گی۔

Malik Sultan Awan

Content Writer