کامسیٹس یونیورسٹی طلبا کی جیبیں خالی کرنےلگی

کامسیٹس یونیورسٹی طلبا کی جیبیں خالی کرنےلگی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(اکمل سومرو)یونیورسٹی کی بندش اور آن لائن کلاسز کے دوران کامسیٹس یونیورسٹی فیسوں کے نام پر طلباء سے پیسے بٹورنے لگی، طلباء کو ایک سمسٹر کی فیس کے ایک لاکھ 17 ہزار روپے کے چالان بھیج دئیے۔

تفصیلات کے مطابق وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے ماتحت کامسیٹس یونیورسٹی سرکاری درجہ رکھنے کے باوجود پرائیویٹ یونیورسٹیوں کی طرز پر طلباء سے فیسیں وصول کرنے لگی ہے، کورونا وائرس کے باعث کامسیٹس یونیورسٹی نے آن لائن کلاسز کے باوجود طلباء کو امتحانات کی فیس جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے,یونیورسٹی طلباء سے انکم ٹیکس کی مد میں ایک طالبعلم سے 10700 روپے فیس وصول کرے گی.

بی ایس آنرز کے طلباء کو ایک سمسٹر کے ایک لاکھ 17 ہزار 700 روپے فیس جمع کرانے کے چالان بھیج دیے گئے ہیں، یونیورسٹی طلباء سے ہر سمسٹر میں رجسٹریشن فیس کے نام پر 5500 روپے وصول کر رہی ہے، طلباء نے شکایت کی ہے کہ آن لائن کلاسز کے باوجود یونیورسٹی یوٹیلیٹی بلز، لیبز چارجز اور ٹیوشن فیس وصول کر رہی ہے اور امتحانات کے نام پر فیسیں جمع کرانے کا تقاضا کیا گیا ہے.

کامسیٹس یونیورسٹی نے فیسیں جمع نہ کرانے پر طلباء کے نام خارج کرنے کا عندیہ دے دیا ہے، کامسیٹس یونیورسٹی کی انتظامیہ کہتی ہے کہ یونیورسٹی حکومت سے فنڈنگ حاصل نہیں کرتی اور فیسوں سے ہی اساتذہ اور ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کی جاتی ہے، انتظامیہ کے مطابق آن لائن کلاسز جاری ہیں اور طلباء کے امتحانات کے باعث فیسیں وصول کی جا رہی ہیں۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer