غوث الاعظم روڈ (زین مدنی ) پاکستان کے لیجنڈ فنکار قوی خان نے34 سال پہلے الیکشن لڑنے اور دس ہزار ووٹ حاصل کرنے کا انکشاف کیا ہے ۔
اپنے ایک انٹرویو میں نے بتایا کہ قوی خان نے1985 کے غیر جماعتی انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ انہیں ایسا کرنے کی ترغیب جمیل فخری نے دی تھی۔ لاہور سے لیاقت بلوچ اور بیگم افسر رضا قز لباش ان کے مد مقابل تھیں۔ الیکشن مہم کے لیے فیصل آباد سے ان کا ایک پرستار بینرز کے لیے دس ہزار میٹر کپڑا لے آیا تو دوسرے نے پچیس ہزار پوسٹر مفت چھپوا کر دیے۔
ریاض الرحمن ساغر نے جلسوں میں پڑھنے کے لیے یہ شعر لکھ کر دیا تھا۔ قوی خان نے بتایا کہ ا نتخابی مہم کے آخری روز انہوں نے گیارہ جلسوں سے خطاب کیا ۔جلسوں سے فارغ ہو کر جب گھر لوٹے تو بوٹوں جرابوں سمیت ہی سو گئے تھے۔ انہوں نے اپنی شکست کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ مجھے ہارنا ہی تھا کیونکہ منظم افرادی قوت کی کمی کے سبب میں پولنگ ایجنٹ کھڑے کر سکا، نہ ہی ووٹر لسٹیں کہیں پہنچائی جا سکیں۔
قوی خان نے بتایا کہ میرے حلقے میں75 دیہات بھی شامل تھے۔ اس بات کا علم مجھے الیکشن کے بعد ہوا۔ رزلٹ آیا تو ایک پیسہ خرچ کیے بغیر مجھے دس ہزار کے قریب ووٹ ملے، میں خودسے لوگوں کا اس قدر پیار دیکھ کر حیران رہ گیا۔