بچوں میں قوتِ مدافعت کیسے بڑھائی جا سکتی ہے؟

بچوں میں قوتِ مدافعت کیسے بڑھائی جا سکتی ہے؟
کیپشن: File photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)بیماری ہر بچے کی زندگی کا ایک عام حصہ ہے۔ کچھ بیماریاں اچانک آتی ہیں اور اکثر تھوڑے ہی عرصے میں خود ہی ٹھیک ہوجاتی ہیں۔ چونکہ ان کا مدافعتی نظام ناپختہ ہوتا ہے،اس لیے بچے ان شدید بیماریوں کے لیے بالغوں کے مقابلے زیادہ حساس ہوتے ہیں۔ اور انفیکشنز ہونا بھی بچے کی قدرتی مزاحمت کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔
جب بچہ بیمار ہوتا ہے تو اس کا اکثر مطلب ہوتا ہے کہ اس کا مدافعتی نظام بیماری یا انفیکشن کے خلاف مزاحمت کر رہا ہے۔  اس نظام کو مزید تقویت دینے کیلئے غذائیت سے بھرپور خوراک، مناسب مقدار میں نیند اور جسمانی سرگرمی کے ساتھ ساتھ پیار بھری دیکھ بھال بہت ضروری ہے۔

بنیادی حفاظتی ٹیکوں کے علاوہ یہاں کچھ دیگر اقدامات ہیں جوبچے کی پیدائش سے لے کر جوانی تک بہتر صحت کو یقینی بناتے ہیں۔

معمول کا طبی معائنہ: یہ بچپن کا مسلم شدہ اصول سمجھیں ۔ طبی پیشہ ور افراد سے بچے کا ضروری معائنہ کرواتے رہیں ۔اگر یہ ممکن نہیں ہے تو فارمولا فیڈ ایک تسلی بخش متبادل ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ بچے کو کافی مقدار میں تازہ سبزیاں، پھل اور پروٹین سے بھر؟ا کھانا فراہم کریں ۔

اپنے گھر کو دھویں سے پاک رکھیں: سگریٹ نوشی ترک کرنا والدین کے ساتھ ساتھ بچے کی صحت کے لیے بھی اچھا ہے۔  تمباکو نوشی آپ کے بچے کے کان اور گلے کے انفیکشن کے ساتھ ساتھ دمہ اور دیگر وجوہات سے موت کا خطرہ بڑھاتی ہے۔

اپنے بچے کو کافی نیند لینے کی ترغیب دیں: بچوں کو دن میں 18 گھنٹے تک کی ضرورت ہوتی ہے اوربڑے بچوں کو دن کے وقت قیلولہ سمیت 10 سے 12 گھنٹے کی نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔