یاسین ملک کی رہائی کے لئے مظفر آباد میں زبردست احتجاج، بیٹی نے اقوام متحدہ کو یادداشت پیش کی 

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: یاسین ملک کی رہائی کے لیے ان کی کمسن بیٹی رضیہ سلطانہ نے    آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد جا کر اقوام متحدہ میں قرارداد جمع کرائی۔ اس موقع پر مظفر آباد میں جموں  کشمیر لبریشن فرنٹ کے لیڈر یاسین ملک کی بھارتی جیل سے رہائی کے لئے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں عوام نے بڑی تعداد نے شرکت کی۔

رضیہ سلطانہ نے اقوام متحدہ کے مبصر کو یاداشت پیش کی  جس میں اقوام متحدہ سےیاسین ملک کی رہائی میں کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ 

رضیہ سلطانہ اپنی والدہ مشال ملک کے ہمراہ مظفرآباد پہنچیں۔ مشال ملک نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت یاسین ملک کو سزا دلوانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  مودی انتخابات جیتنے کے لیے کچھ بھی کر سکتا ہے۔

  مشال ملک  کا کہنا تھا کہ یاسین ملک کی رہائی کے لئے اقوام متحدہ اپنی بنیادی زمہ داری پوری کرے ۔

انہوں نےکہا کہ میں  اپنے شوہر اور جموں  کشمیر لبریشن فرنٹ کے لیڈر یاسین ملک کی رہائی کے لئے آواز بلند کرنے پر کشمیری عوام کی شکر گزار ہوں 

یاسین ملک کو ڈیتھ سیل کے  اندر رکھا گیا ہے،  پہلے ان کو عمر قید کی سزا دی گئی، اب بھارت انہیں پھانسی دینا  چاہتا ہے ۔

  مشال ملک نے بتایا کہ ان کی بیٹی رضیہ سلطانہ نے اپنے والد کی رہائی کے لئے بین الاقوامی باڈی یو این کو خط لکھا ہے۔   یاسین ملک کو عدالت میں پیش نہیں کیا جا رہاہے۔   ان پر شدید جسمانی اور نفسیاتی تشدد کیا جا رہا ہے۔

یاسین ملک کی بیٹی رضیہ سلطانہ  نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، میرے بابا کشمیر کی جنگ لڑ رہے ہیں اپنی گلی نسلوں کی جنگ لڑ رہے ہیں۔  میں اپنے بابا سے ملنا چاہتی ہوں ان کے ساتھ کھیلنا چاہتی ہوں۔

میں دوسال کی تھی جب میں اپنے بابا سے ملی تھی اب مین گیا رہ سال کی ہوں، نو سال سے میں نے اپنے بابا کو نہیں دیکھا۔