ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دولڑکیوں کی شادی کا معاملہ، عدالت نےبڑا حکم دے دیا

دولڑکیوں کی شادی کا معاملہ، عدالت نےبڑا حکم دے دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی42)راولپنڈی دو لڑکیوں کی شادی کا معاملہ کو حل کرنے کے لئے لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ نے ملزم علی آکاش کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دے دیا ۔

تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں مقدمہ کی سماعت لاہور ہائی کورٹ کےجسٹس چوہدری عبدالعزیز نے کی،عدالت نے حکم دیا کہ ملزم علی آکاش کا نام ای سی ایل میں ڈالاجائے،ملزم آکاش کا شناختی کارڈ بھی بلاک کیا جائے عدالت نے مزید حکم جاری کر دیا ملزم آکاش کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رہے گے جبکہ  لڑکی نیہا کو دارلامان راولپنڈی کے حوالے کر دیا گیا۔

راولپنڈی کے علاقے ٹیکسلا میں دو لڑکیوں کی شادی کا معاملہ پر ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں وقفہ کے بعد سما عت شروع ہوئی تو ملزم  علی آکاش عرف عاصمہ بی بی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لئے وزارت داخلہ کو حکم جاری کردیا، علاوہ ازیں  شناختی کارڈ بلاک کرنے کے لئے نادرا کو حکم دے دیا

عدالت کا کہناتھا کہ فوری شنا ختی کارڈ بلاک کیا جائے،ملزم آکاش علی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھنے کا حکم بھی جاری کردیا گیا، عدالتی حکم پرانچارج دارلامان غلام زہرا راولپنڈی ہائیکورٹ پہنچیں،عدالت نے  لڑکی نیہا علی کو دارلامان بھیجنے کے حوالے سے این جی او کے وکیل کا اعتراض مسترد کردیا۔وکیل نے عدالت سے سوال کیا کہ دارلامان میں لڑکی سےملاقات کی استدعا مسترد کیوں کی گئی،عدالت نے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو بھی دارلامان بھجوا دیں ابھی بچی وہاں پہنچی نہیں اور آپ ملاقات کی بات کر رہے ہیں۔

درخواست گزار کا کہناتھا کہ لڑکی کوسوچنے ایک موقع دیا جائے وہ کہتی ہے کہ یہ والدین کے گھر محفوظ نہیں،جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ این جی او میں کیا سوچنے کا موقع دوں، کیا ایک نیا دستور اس عدالت میں شروع ہو رہا ہے؟وکیل نے جواب دیا کہ  بچی کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکسلا میں محفوظ نہیں،جس پر عدالت نے کہا کہ نیہا علی چھ مرتبہ آپ یہ بات کر چکی ہیں آپ چاہتے ہیں کہ کیس ڈسمس کردوں وارنٹ واپس لے لوں۔

جسٹس چوہدری عبدالعزیز کا کہناتھا کہ جس نے اس کی زندگی تباہ کردی اس کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہو،بعدازاں عدالت نے بچی کو انچارج دارلامان کے حوالے کردیا اور ہدایت کی کہ آپ نے خصوصی توجہ دینی ہے اوراس بات کو یقینی بنا یا جا ئے کہ بچی دادلامان سے باہر نہ جائے نہ ہی کسی سے ملاقات کرے ۔

 انچارج غلام زہرا نے عدالت کو بتایا کہ ہماری ویسے ہی سیکورٹی سخت ہوتی ہے، میں عدالت کے حکم کے سوا کسی بھی سفارش کو نہیں مانتی ،جو بھی ملاقات کرنے جائے گا وہ پہلےعدالت سے اجازت لے گا ۔عدالت نےریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے بچی کو وہاں سے نکالنا نہیں، میری تو روح بھی کانپ اٹھی ہے اسکے ماں باپ کا پتہ نہیں کیا حال ہو گا ۔

واضح رہے کہ عاصمہ عرف علی عکاش نے عدالت کی جانب سے بنائے گئے میڈیکل بورڈ کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیاتھا اورفرار ہو گیا۔ملزم آکاش علی نے میڈیکل ٹیسٹ کرانے کی بجائے اپنی بیوی نیہا کو طلاق دے دی تھی۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer