(سٹی42)کورونا لاک ڈاؤن میں چین کی متعارف کرائی گئی ٹک ٹاک ایپ کا استعمال بہت بڑھ گیا ہے، جہاں نوجوان نسل اس سے لطف اندوز ہورہی وہیں جان لیوا واقعات بھی رونماں ہورہے ہیں، پنجاب کے شہر ٹوبہ ٹیک سنگھ میں نوجوان لڑکی ویڈیو بناتے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی۔
تفصیلات کے مطابق ٹک ٹاک ایپ کی وجہ سے ہلاکتوں کا سلسلہ چل نکلا ہے، اس لت میں اکثر نوجوان نسل پڑی ہوئی ہے اور اموات بھی انہیں کی زیادہ ہورہی ہیں،پنجاب کے ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ٹک ٹاک ویڈیو بنانے کے شوق نے 22سالہ لڑکی کی جان لے لی، ہاتھ میں پسٹل تھامے ویڈیو بناتےاتفاقیہ گولی چل گئی،واقعہ کمالیہ کے علاقے خورشید آباد میں پیش آیا۔
گولی چلنے کی آواز سن کر اہلخانہ بھاگ کرآئے تو خون میں لت پت لڑکی دم توڑ چکی تھی، جائے وقوعہ پر پولیس بھی پہنچ گئی، پولیس حکام کا کہناتھا کہ ویڈیو کے دوران گولی چلنے سے لڑکی کی ہلاکت ہوئی۔بعدازاں پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرتے مزید تحقیقات شروع کردیں۔
واضح رہے کہ ٹک ٹاک ایپ نے کئی گھروں کا اجاڑ دیا ہے اور ماں کا واحد سہارا بننے والےنوجوان اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں،رواں سال میں اب تک صرف پاکستان میں ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے کے دوران 10 سے زائد نوجوانوں کی اموات ہوئیں، جن میں سے متعدد واقعات پستول ہاتھ میں لے کر ویڈیو ریکارڈ کرنے کے دوران پیش آئے۔
یادرہے کہ چین کے ساتھ حالیہ سرحدی کشیدگی اور خونی تصادم کے بعد جب بھارتی حکومت نے 'سکیورٹی خدشات' کو بنیاد بناتے ہوئے مشہور ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک سمیت دیگر 58 چینی ایپس پر پابندی عائد کی ہے،جس کی وجہ سے چھوٹے شہروں کی خواتین کے لیے تفریح کے مواقع اور شہرت کے دروازے بند کر دیے۔