ماں باپ کے جھگڑے سے ایک اور گھرانہ اجڑ گیا

ماں باپ کے جھگڑے سے ایک اور گھرانہ اجڑ گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف: ماں باپ کے جھگڑے سے ایک اور گھرانہ اجڑا گیا، بچوں کا مستقبل داؤ پر لگ گیا، لاہور ہائی کورٹ  نے، دو بچے باپ سے لے کر ماں کے حوالے کردیئے۔ بچوں  کی   عدالت میں چیخ و پکار ، اور ماں کے ساتھ جانے سے انکار کردیا۔

  

تفصیلات کے مطابق جسٹس راجہ شاہد محمود عباسی نے  دو بچوں کی حوالگی کیس کی سماعت  کی ، عدالت نے دو بچے باپ سے لے کر ماں کے حوالے کردیئے، بچوں  نے عدالت میں چیخ و پکار کی اور ماں کے ساتھ جانے سے انکار کردیا، باب کا  بیٹوں کی جدائی میں واویلا، باپ دونوں بیٹوں کی جدائی میں دیوار سے ٹکریں مار اور دھاڑیں مارتا رہا، اہلکار اور دوسرے سائلین حوصلہ دیتے رہے۔

 

   درخواست گزار کا کہنا تھا کہ خاوند نے بچے چھین کر طلاق دے دی ہے اور بے بنیاد مقدمہ بھی درج کروایا، خاوند کے ڈر سے بھاگ کر دارالمان رہی۔ درخواست گزار خاتون شازیہ بی بی نے موقف اختیار کیا کہ  سردار سے طلاق لے کر دوسری شادی کرلی ہے، عدالت بچے باپ محمد سردار سے لے کر ماں کے حوالے کرنے کا حکم دے۔

 

باپ محمد سردار کے وکیل  نے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار خاتون کا کردار ٹھیک نہیں اس پر مقدمہ درج ہو چکا ہے، بچے بھی ماں کے پاس نہیں جانا چاہتے۔

 

 عدالت  نے  بچوں کو کمرہ عدالت میں ماں سے ملوانے کا حکم دیا اور عدالتی حکم  ملتے ہی ماں بچوں سے لپٹ گئی، بچوں نے باپ کی جدائی میں رونا چلانا شروع کردیا، بچے ماں کے حوالے ہوتے ہی باپ نے بھی رونا شروع کردیا۔

 

جسٹس راجہ شاہد محمود کلا کہنا تھا کہ تم باپ ہوکر اس طرح رو رہے تو ماں پر بچوں کی جدائی میں کیا بیتتی ہوگی، عورت کا دوسری شادی کرنا کوئی جرم نہیں، جسٹس راجہ شاہد محمود نے حکم دیا کہ بچے ماں کے حوالے کیے جائیں۔

 

عدالتی حکم پر بچے کمرہ عدالت میں ماں کے حوالے کر دئیے گئے۔ کمرہ عدالت کے اندر اور باہر باپ اور اس کے بیٹے ایک دوسرے کی جدائی میں دھاڑیں مار مار روتے رہے اور دادی کو بھی یاد یاد کرکے روتے رہے اور ماں بچوں کو دلاسہ دیتی رہی

Shazia Bashir

Content Writer