اڈیالہ جیل میں عمران خان کی سہولیات کی مزید تفصیل سامنے آ گئی

اڈیالہ جیل میں عمران خان کی سہولیات کی مزید تفصیل سامنے آ گئی
کیپشن: Imran Khan, File Photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  عمران خان کو اڈیالہ جیل میں میسر سہولتوں کے بارے میں لاہور ہائیکورٹ میں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی  رپورٹ کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں۔ 

5 سیل عمران کی سیر گاہ

رپورٹ کے مطابق بانی پی ٹی آئی کو جس سکیورٹی وارڈ میں رکھا گیا ہے وہاں کم از کم 35 افراد رہ سکتے ہیں، بانی پی ٹی آئی کے لیے کل 7 سیل مختص ہیں جن میں سے 5 چہل قدمی کےلیے ہیں جبکہ باقی2 سیل بانی پی ٹی آئی کے استعمال میں ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے سیل تک رسائی بہت محدود ہے، کوئی بھی شخص بغیر اجازت وہاں نہیں پہنچ سکتا، بانی پی ٹی آئی کے وارڈ کی حفاظت کے لیے پیشہ ور تربیت یافتہ افراد مامور ہیں۔

ہر دس قیدیوں پر ایک ملازم اور عمران کیلئے 15 ملازم

رپورٹ کے مطابق اڈیالہ جیل میں ہر 10 قیدیوں پر ایک اہلکار تعینات ہے تاہم عمران خان کے لیے 15 اہلکار تعینات ہیں جن میں سے 2 سکیورٹی افسران ہیں، 3 اہلکار بانی پی ٹی آئی کی سکیورٹی کے لیے لگائے گیے سی سی ٹی وی کیمروں پر مامور ہیں۔

عمران خان کے لئےسی سی ٹی وی کیمروں کا  الگ سسٹم

جیل میں 7 ہزار قیدیوں کے لیے الگ اور بانی پی ٹی آئی کے لیےالگ سی سی ٹی وی کیمرہ سسٹم نصب ہے، ان کی سکیورٹی پر ماہانہ 12 لاکھ روپے کا خرچ آتا ہے۔

عمران کے لئے خصوصی صحت افزا کھانا
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان کے کھانے کے لیے خصوصی قواعد و ضوابط تشکیل دیے گئے ہیں، ان کو صحت افزا کھانا مہیا کیا جاتا ہے جو ایک خصوصی کچن میں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ جیل کی نگرانی میں تیار ہوتا ہے، کھانا فراہم کرنے سے قبل ایک میڈیکل افسر یا ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل اس کا معائنہ کرتا ہے۔

عمران کیلئے دو سپیشل میڈیکل  ٹیمیں 

ایڈووکیٹ جنرل کی رپورٹ کے مطابق جیل کے میڈیکل افسر کے علاوہ، راولپنڈی کے ایک اسپتال کے 6 میڈیکل افسران بانی پی ٹی آئی کے علاج معالجےکے لیے تعینات ہیں جبکہ راولپنڈی کے ایک دوسرے اسپتال کے اسپیشلسٹوں کی ٹیم جیل کا ہفتہ وار دورہ کرتی ہے جو ضرورت پڑنے پر بانی پی ٹی آئی کا چیک اَپ کرتی ہے، بانی پی ٹی آئی کو جیل میں ورزش کے لیے مشین اور دیگر اشیابھی فراہم کی گئی ہیں۔

جیل ٹرائل کے دوران خصوصی سکیورٹی

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے آنے والوں کے لیے  قواعد و ضوابط بنائے گئے ہیں، ان کے جیل ٹرائل کے دوران ایک جامع سکیورٹی پلان پر عملدرآمد کیا جاتا ہے،  اڈیالہ جیل کی حفاظت کے لیے جیل پولیس، رینجرز، ضلعی پولیس فرائض ادا کررہی ہے۔

عمران کی حفاظت کے لئے خصوصی سرچ آپریشنز

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جیل اور اردگرد کے علاقے کلیئر رکھنے کے لیے سرچ آپریشن کیے جاتے ہیں، جیل میں بانی پی ٹی آئی اور تمام قیدیوں کی سکیورٹی کے لیے فرضی مشقیں بھی کی گئیں جبکہ جیل کی جانب جانے والے روڈ پر پولیس کی اضافی نفری تعینات ہے، رینجرز اور ایلیٹ فورس کے اہلکار بھی گشت کرتے ہیں۔