کورونا کا مرض کب خطر ناک ہوتا ہے؟

کورونا کا مرض کب خطر ناک ہوتا ہے؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42 : چین کے صوبے ووہان  میں جنم لینے والا کورونا وائرس  پوری دنیا  کو متاثر کرچکا ہے،تمام ممالک تک یہ پھیل چکا ہے، امریکا اور یورپ کو اس نے اپنا دوسرا گھر بنا لیا ہے، اب تک اس وائرس سے 72 ہزار افراد موت کے منہ  میں چلے گئے ہیں جبکہ 13 لاکھ سے زائد افراد اس وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔ پاکستان میں ہلاکتوں اور متاثرہ افراد کی تعداد تیزی سے بڑھنے کا سلسلہ جاری ہے، پاکستان میں کورونا وائرس کے باعث اموات کی تعداد 52 ہوگئی جبکہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی مجموعی تعداد 3700 سے تجاوز کرگئی ہے۔

  کورونا وائرس آنکھوں ،ناک اور منہ کے  راستے جسم میں داخل ہوتا ہے اور پھیپھڑوں میں پہنچ کر تباہی مچاتا ہے،اگر انسان کا مدافعتی نظام مضبو ط ہوتو  انسانی جسم اس کا مقابلہ کرلیتا ہے اگر کوئی بیماری ہوتو پھر نقصان پہنچاتا ہے اور اس میں انسان کی جان بھی جاسکتی ہے، عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ناک اور منہ کے ساتھ آنکھوں کو نہ چھونے کا مشورہ دیا جاتا ہے، خصوصاً ہاتھ دھونے سے قبل ایساکرنے سے ہرصورت گریز کرنا چاہیے۔ کورونا وائرس سے بچنے اور اس کے علاج کیلئے  پاکستان سمیت دنیا بھر میں ریسرچ ہورہی ہے۔

محققین نے شروع میں کووڈ-19 یعنی کورونا وائرس کی چند عام علامات بتائی تھیں جس میں خشک کھانسی، تیز بخار اور سانس لینے میں مسئلہ ہوسکتا ہے۔بعد ازاں سائنسدانوں نے کورونا وائرس کی علامات کے حوالے سے نئی تحقیق کی جس میں انہوں نے کورونا وائرس سے سونگھنے اور ذائقے کی حس متاثر ہونے کے حوالے سے بتایا تھا اب محققین نے کورونا وائرس کے تشویشناک مریضوں کی ایک نئی علامت بتائی ہے۔

امریکا کی نیو یارک یونیورسٹی کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے تشویشناک مریضوں میں پٹھوں میں تکلیف ہونا بھی ایک علامت ہے۔محققین کے مطابق کورونا وائرس کے مریضوں میں سانس لینے میں مسئلہ ہونے کے ساتھ جسم میں درد ہونا بھی ایک علامت ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کورونا کے مریضوں میں جسم میں تکلیف ہونے کی وجہ سائٹوکائنس کیمیکل ہےجو کہ جسم میں وائرس داخل ہونے کی وجہ سے خارج ہوتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق کورونا وائرس کے 15 فیصد مریضوں میں جسم اور جوڑوں میں تکلیف دیکھنے میں آئی ہے۔
 

Azhar Thiraj

Senior Content Writer