سٹی42: صبح سویرے لاہور میں بادل منڈلانے لگے، شہر میں صبح کے وقت کالی گھٹاؤں کا راج سورج اور بادلوں کی آنکھ مچولی، گرد آلود ہواؤں کے ساتھ بارش برسنے سے موسم سہانا ہوگیا۔
موسم کے تیور مسلسل بدل رہے ہیں، کبھی دھوپ کبھی بادل، دن کے اوقات میں جب گرمی کا احساس بڑھنے لگتا ہے تو بادل خوشگوار موسم کا احساس بڑھا دیتے ہیں۔ گرد آلود ہواؤں کے ساتھ بارش برسنے سے موسم سہانا ہوگیا، محکمہ مو سمیات کے مطابق نیا سسٹم لاہور میں داخل ہو چکا ہے جبکہ ہواوں نے بھی لاہور کا رخ کر لیا ہے ۔
تیز ہوائیں چلنے کے ساتھ بارش ہونے سے موسم ایک بار پھر سہانا ہوگیا اور جاتی سردی ایک بار پھر رک گئی۔
دوسری جانب شہر میں فضائی آلودگی میں بھی کمی ہوگئی ہے، پہلی بار لاہور میں ایئرکوالٹی انڈکس انتہائی کم ریکارڈ کیا گیا ہے، شہر کا ائیر کوالٹی انڈکس 50 تک پہنچ گیا ہے۔ شہر کو گزشتہ ایک ہفتے میں مسلسل گرین لائن میں شامل کیا جا رہا ہے اور حالیہ دنوں میں ٹریفک کی کمی، فیکٹریوں کی بندش نےلاہور کو صاف کر دیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ 10 سال بعدایک بار پھر لاہور کی فضا کو صاف دیکھا جا رہا، آلودگی کے حوالے سے ایک ہفتے سے لاہور خطرناک زون سے باہر آگیا ہے۔
یاد رہے کہ لاہور کو آلودہ ترین شہر کہا گیا تھا، آلودگی دنیا بھر کا مسئلہ ہے، وہ چاہے فضائی ہو، آبی ہو، موسمیاتی ہو یا پھر زمینی لیکن شہر لاہور میں دیگر آلودگیوں کیساتھ ساتھ ماحولیاتی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ رہی ہے، انسانی سرگرمیوں کو اس آلودگی کی بڑی وجہ کہا جاسکتا ہے۔ باغوں کے شہر میں ترقیاتی منصوبے، ٹریفک کا رش، سٹیل ملز، لوڈشیڈنگ اور دھوئیں کے بادل چھوڑنے والی گاڑیاں ماحول میں زہرگھول رہی ہیں جس کی وجہ سے لاہور پنجاب کا آلودہ ترین شہر بن گیا تھا جو کہ اب ماہرین کا کہنا ہے کہ 10 سال بعدایک بار پھر لاہور کی فضا کو صاف دیکھا جا رہا ہے۔