(سٹی42)وزیراعظم کےمعاون خصوصی جمشید چیمہ کےبچوں،بیوی کو زہردینے کامعاملہ، زیر حراست ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا، گھر میں ایک ہی کھانا بنایا جاتا تھا جو بچے اور بڑے سب کھاتے تھے،خانسامہ کا بیان سامنے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے مشیرمسرت جمشید چیمہ کے بچوں کو زہر دینے کےالزام میں زیر حراست ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا، زہر کہاں سے آیا اور کس نے دیا؟ تاحال پولیس سراغ نہ لگاسکی، بچوں کی والدہ مسرت جمیشد چیمہ کی درخواست پر پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
پولیس نے پانچ گھریلو ملازمین کو زیر حراست رکھا ہوا ہے،خانسامہ نے پولیس کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ گھر میں ایک ہی کھانا بنایا جاتا تھا جو بچے اور بڑے سب کھاتے تھے ، زہر کے بارے میں کوئی علم نہیں کب اور کس نے دیا؟پولیس تفتیش فرانزک کی وجہ سےروک دی گئی، پولیس حکام کا کہناتھاکہ رپورٹس آنے کے بعد اصل حقائق سامنے آئیں گئے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی جمشید چیمہ کے بچوں اور بیوی کو زہر دینے کے معاملے پر پولیس نے تحقیات کا آغاز کردیا ہے,بچوں کے بلڈ سیمپل اور معدے کے نمونے فرانزک لیبارٹری بھجوا دئیے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فرانزک رپورٹ بچوں کو زہر دینےیا نہ دینے کی تصدیق کی جائے گی، زہر یا زہریلی چیز کی نوعیت بارے رپورٹ میں حقائق کا پتہ چلے گا۔
گزشتہ روز قبل 9 سالہ احل اور 8 سالہ ارش کی طبیعت ناسازہونےپرمقدمہ درج کیا گیاتھا،مقدمے میں ڈرائیور، خانساماں اور باورچی کو نامزد کیا گیا، ملزمان مسرت جمشید چیمہ کوبھی زہر دینے کی کوشش کرتے رہے۔