(جمالدین جمالی)ٹک ٹاکر خاتون کو ہراساں کرنے کا معاملہ,شناخت ہو جانے والے چھ ملزمان کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ملزمان اپنی بے گناہی کی دہائی دیتے رہے، کہتے ہیں وہ بے گناہ ہیں واقعہ کی ویڈیوز میں ان کا چہرہ نہیں ہے.
تفصیلات کے مطابق ضلع کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ حسن سرفراز چیمہ نے کیس کی سماعت کی،لاری اڈہ پولیس نے ملزمان ارسلان ، افتخار , مہران ، شہریار ، عابد اور ساجد کو پیش کر کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، تفتیشی افسر رمضان نے کہا کہ تفتیش اور برآمدگی کے لیے چودہ روزہ ریمانڈ دیا جائے،ملزمان کے وکیل نے کہا کہ وہ پہلے ہی بیس روز جیل میں گزار چکے ہیں لہذا جسمانی ریمانڈ کم مدت کا دیا جائے۔
عدالت نے ملزمان کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرتے ہو ئے 9 ستمبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا، اس موقع پر ملزمان پھٹ پڑے ان کا کہنا تھا واقعہ سے کوئی تعلق انہیں گھر سے لا کر گرفتار کیا گیا، ملزم عابد کا کہنا تھا وہ پانچ بچوں کا باپ ہے، فیملی اور بچوں کے ساتھ مینار پاکستان گیا تھا وہاں بنائی گئی کسی ویڈیو میں میر چہرہ نہیں ہے میں بے گناہ ہوں، پولیس نے لوکیشن کی بنیاد پر حراست میں لیا۔
ٹک ٹاکر خاتون سے شناخت میں غلطی ہوئی ہے، ملزم افتخار کا کہنا تھا کہ وہ والد کے کینسر کے علاج کے لیے دیر کے علاقے سے آیا تھا بے گناہ ہوں،ملزم مہران نے عدالت کو بتایا وہ 17 تاریخ کو لاہور آیا اور 18 کو گرفتار کر لیا گیا، واقعہ کے وقت وہ لاہور میں موجود نہیں تھا۔
گزشتہ روز گریٹر اقبال پارک بدسلوکی کیس میں 98 افراد کیمپ جیل سے رہا کیاگیا، مائیں بیٹوں سے دیوانہ وار لپٹ کر آبدیدہ ہو گئیں، نوجوانوں نے سوال اٹھایا کہ انہیں کس جرم کے تحت جیل میں رکھا گیا؟
،نوجوانوں نے مینار پاکستان واقعہ سے لاتعلقی کا اظہار کیا اور بے گناہ افراد کی گرفتاری کو ظلم کے مترادف قرار دیا،لواحقین نے اپنے پیاروں کی رہائی پر مسرت کا اظہار کیا،گریٹر اقبال پارک میں موٹر سائیکل جلانے اور توڑ پھوڑ کے الزام میں گرفتار54 افراد کی رہائی اگلے مرحلے میں ہوگی .