ویب ڈیسک: ہائے اس زود پشیمان کاپشیمان ہونا۔ حکومت پنجاب نے کینسر کے مریض پی ایم ایس افسر کی موت کے بعد گرانٹ جاری کردی .
کیا محکمے کو قائل کرنے کے لیے مرنا پڑے گا؟وسیم رضا جعفری پی ایم ایس کے علاج کے لئے محکمہ خزانہ نے سمری مسترد کردی تھی , وسیم رضا جعفری پی ایم ایس کی وفات کے بعد لواحقین کو گرانٹ دینے کے نام پر ساڑھے چار لاکھ گرانٹ جاری کردی گئی ہے۔ محکمہ خزانہ کی بے حسی اور افسر شاہی کی ناقدری کی ایک اور مثال سامنے آگئی ۔ مرحوم وسیم رضا اپنی زندگی میں اپنے کینسر کے علاج کیلئے سرکاری امداد کی جدوجہد کرتے رہے مگر ان کی فائل کاایک سے دوسری میز تک کا سفر توختم نہ ہوا ان کی زندگی کا سفر رک گیا ۔ ان کی زندگی میں ان کی مدد کی سمری مسترد کردی گئی ان کی وفات کے بعد اب حکومت پنجاب نے حاتم طائی کی قبر پر لات مارتے ہوئے ان کے لواحقین کے لئے محض ساڑھے چار لاکھ روپ گرانٹ ان ایڈ دینے کا اعلان کیا ہے۔ یہ گرانٹ ان ایڈ ان کو علاج کی مد میں ادا کی جاررہی ہے ۔ پی ایم افسران نے محکمہ خزانہ کے فرعونیت پر اظہار تشویش کیا ہے اور سوال کیا ہے کہ کیا محکمے سے امداد لینے کے لئے موت لازمی شرط قرار د یدی گئی ہے?