راوی ریور اربن منصوبے میں پیشرفت، عدالت سے اہم خبر آگئی

Ravi Urban Development Project’ has been launched by Prime Minister Imran Khan
کیپشن: Ravi urban development
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف)لاہور ہائیکورٹ میں راوی اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کیخلاف درخواستوں کی سماعت ,,پنجاب حکومت کی جانب سے  جواب جمع کروا دیا گیا ,عدالت نے فریقین کے وکلاء کو کل بحث کے لئے طلب کرلیا،جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دئیے کہ یہ بہت بڑا کیس ہے،چھوٹا موٹا کیس نہیں،متعلقہ دستاویزات قانونی طریقے سےتیار کی جائیں۔

تفصیلات کےمطابق جسٹس شاہد کریم نے   راوی اربن ڈ ویلپمنٹ پراجیکٹ  کی قانونی حیثیت کے متعلق درخواستوں پر سماعت کی،درخواست گزاروں  کی جانب سے وقار اے شیخ ایڈووکیٹ ، فہد ملک سمیت دیگرز پیش ہوئے،پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل روڈا کی جانب سے بیرسٹر علی ظفر  اور شازب مسعود ہیش ہوئے۔

جسٹس شاہد کریم نے روڈا کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ تحریری جواب کے بعد یہ کوئی طریقہ نہیں جو آپ استعمال کررہے ہیں،آپ نے تحریری جواب دعوی فائل کیاجس میں شہر کے ماسٹر پلان کا کوئی ذکر نہیں۔درخواست گزار وکیل وقار اے شیخ  کا حکومتی جواب کی کاپیاں بروقت نہ ملنے پر تحفظات کا اظہار  کرتے ہوئے کہا  حکومتی جواب صرف ایک دن پہلے دائر کیا جاتا ہے تاکہ ہمیں جواب کا موقع نہ ملے،کیس کی سماعت سے قبل کاپیاں غائب کردی جاتی ہیں۔

ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ بروقت  جواب جمع کروادیا تھا، وقار اے شیخ ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ  میرے کیریئرمیں یہ پہلا کیس ہے جس میں کیس کی پیروی    سے ہٹانے کے لئے دباو ڈالا جارہا ہےمیں عدالت میں  کہہ رہا ہوں کہ اس کیس کو آخر تک لڑوں گا،گبھراؤں  گا نہیں،ہوسکتا ہے کہ متفرق درخواست دائر کرکے عدالت کو آگاہ کروں ۔

جسٹس شاہد کریم نے ایڈووکیٹ جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ایڈووکیٹ جنرل صاحب سن رہے ہیں وقار اے شیخ صاحب کیا کہہ رہیں؟ایڈووکیٹ جنرل نے جواب دیا کہ سر ایسا کوئی معاملہ میرے علم میں نہیں ,جسٹس شاہد کریم نے ایڈوwکیٹ جنرل پنجاب سے کہاحیرانگی ہے کہ ایسی بات آپ کے علم میں نہیں ہے۔

بات کو آپ بھی سمجھ رہیں ہیں کہ کیا ہے ؟ایسا کوئی معاملہ ہوا تو  اس کی خود بھی درخواست دائر کرووں، وقار اے شیخ ایڈووکیٹ نے  کہا سر میں گبھرواں گا نہیں،وقار اے شیخ کے الفاظ کمرہ عدالت میں قہقہ  لگا۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer