ڈینگی نے لاہور میں پنچے گاڑ لیے،139 نئے مریض رپورٹ

Dengue
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

جیل روڈ (عظمت اعوان، شہزادخان، سعدیہ خان، ملک اشرف) ڈینگی نے شہر میں پنجے گاڑ لیے، 24 گھنٹے میں139 نئے مریض رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد مجموعی مریضوں کی تعداد 2782 ہو گئی ۔

صوبائی دارالحکومت لاہور میں کورونا کے بعد ڈینگی نے پنجے گاڑ لیے،   ڈینگی کےمریضوں کی تعداد2782تک پہنچ گئی، جبکہ مرض کی شدت کے باعث ہسپتالوں میں 172 مریض زیر علاج ہیں،  گنگارام میں 30،جناح ہسپتال میں 32, فاروق ہسپتال میں 17 ،سروسز میں ڈینگی 22,گلاب دیوی ہسپتال8 ،یونیورسٹی آف لاہورٹیچنگ ہسپتال میں7, ڈاکٹرز،جنرل،حمیدلطیف ہسپتال میں ڈینگی کے8،8, میواورعمرہسپتال میں ڈینگی کے3،3 مریض زیر علاج ہیں، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیاء باجوہ بھی ڈینگی وائرس میں مبتلا ہوگئے، ڈاکٹرز نے جسٹس علی ضیاء باجوہ کو مکمل آرام کا مشورہ دیدیا۔

دوسری جانب چیف سیکرٹری کی زیر صدارت اجلاس میں ڈینگی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ایکسپو سنٹر میں 340 بیڈز پر مشتمل ڈینگی فیلڈ ہسپتال قائم کر دیا گیا، چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ ڈینگی سرویلنس کے دوران خلاف ورزی سامنے آنے پر سخت اقدامات کیے جائیں۔

ضلعی انتظامیہ اور محکمہ ماحولیات کی ٹیمیں ڈینگی کا پھیلاؤ روکنے کیلئے متحرک ہوگئیں، محکمہ ماحولیات کی ٹیموں نے ختلف علاقوں کی چیکنگ کی، جوہر ٹاؤن میں زیر تعمیر پلازہ اور ای او بی آئی کی زیرتعمیر سرکاری عمارت سے ڈینگی لاروا برآمد ہوا، جس پرعمارتیں سیل کردی گئیں۔ محکمہ ماحولیات کے مطابق گزشتہ ایک ماہ کے دوران لاہور کے 272 مقامات چیک کیے گئے، 248 مقامات سے ڈینگی لاروے برآمد ہونے پر مقدمات درج کروائے گئے۔

علاوہ ازیں اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاؤن ابراہیم ارباب اور اے سی شالیمار سیدہ بخاری نے بھی مختلف علاقوں میں ڈینگی انسپکشن کی، بیگم پورہ قبرستان سے ڈینگی لاروا برآمد ہونے پرانتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا گیا، اسسٹنٹ کمشنر ابراہیم ارباب نے ماڈل ٹاون ایف بلاک کے مختلف گھروں میں ڈینگی انسپکشن کی، 4 گھروں سے لاروا برآمد ہونے پر تلف کردیا گیا۔اسسٹنٹ کمشنرز نے کہا کہ ڈینگی لاروا کے تدارک کیلئے شہری ذمے داری کا مظاہرہ کریں۔

واضح رہےکہ ڈینگی بخار ایک خاص قسم کے مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے، ڈینگی بخار کی نمایاں علامات میں تیز بخار، سر درد، متلی، جوڑوں اور پٹھوں میں شدید درد اور ڈائریا شامل ہیں، ڈینگی مچھر کے کاٹنے کا صبح سویرے اور غروب آفتاب کے وقت خطرہ زیادہ ہوتا ہے، ان اوقات میں لمبی آستین والی قمیض  پہنی جائے، بلاضرورت گھروں سے باہر نہ نکلا جائے، کسی بھی جگہ گھر میں پانی جمع نہ ہونے دیا جائے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پودوں اور بیلوں کی کیاریوں میں مچھر مار سپرے کرائی جائے، جسم کے کھلے حصے، منہ اور بازوؤں پر مچھر بھگانے والا لوشن لگایا جائے، گھروں اور دفاتر میں مچھر مار سپرے، کوائل اور میٹ کا استعمال کیا جائے، کھڑکیاں اوردروازے بند رکھے جائیں۔ 

Sughra Afzal

Content Writer