قاتلانہ حملہ؛ عمران خان اپنی ہی پارٹی پر برس پڑے، بڑی بات کہہ دی

Imran Khan important statement
کیپشن: Imran Khan important statement
سورس: Youtube
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)سابق وزیراعظم عمران خان نے پریس کانفرنس کرتے کہا 3دن ہوگئے ہیں پنجاب میں ہماری حکومت ہے ایف آئی آر درج نہیں کراپائے،منگل سے وزیر آباد سے دوبارہ لانگ مارچ شروع ہوگا، ارشد شریف کے معاملے پر بھی جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔

تفصیلات کےمطابق سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اہم پریس کانفرنس کرتے کہا کہ میں اپنی پارٹی اور قوم سے 3ایشوز پر بات کرنا چاہتا ہوں ،3دن ہوگئے ہیں پنجاب میں ہماری حکومت ہے ایف آئی آر درج نہیں کراپائے،یہ میرا حق ہے،تفتیش ہوگی تو سب پتہ چلے گا،یہ کیسے ہو سکتا ہے ہماری اپنی پولیس منع کررہی ہے، ایف آئی آر درج کرانا میرا حق ہے،میں سب سے بڑی سیاسی جماعت کا سربراہ ہوں،میں سابق وزیر اعظم رہ چکا ہوں ،میں اپنی ایف آئی آر درج نہیں کراسکتا تو عام آدمی کا کیا ہوگا۔

عمران خان کا کہناتھا کہ دنیا کی جمہوری حکومتوں میں کوئی یہ سوچ بھی نہیں سکتا،شہباز شریف نے جوڈیشل کمیشن کی بات ہے میں اس کا خیر مقدم کرتا ہوں،جوڈیشل کمیشن کیا کرے گا ؟صاف و شفاف انویسٹی گیشن کیسے کریں گے؟میرے خلاف مریم نواز، مریم اورنگزیب اور جاوید لطیف نے پریس کانفرنسز کیے،مجھ پر حملے کے بعد کون سے لوگ تھے جنہوں نے رد عمل دینا شروع کیا۔

ابھی ایف آئی آر بھی نہیں کٹی کہ سوشل میڈیا میں ٹویٹس آنی شروع ہوگئی،پولیس اور حکومت ہماری اور گرفتار ملزم کا ویڈیو بنا کر لیک کیا جاتا ہے،آئی جی سے جب پوچھا کیسے ملزم کی ویڈیو لیک ہوئی تو کہتا ہے کہ یہ ہیک ہوگئی ہے،سائفر معاملے کی تحقیقات کرائی جائیں،ملزم کی ویڈیو کیسے لیک ہوئی اس کی تحقیقات ہونی چاہیے، ارشد شریف کے معاملے پر بھی جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔

3ذمہ دار لوگوں کے استعفے کے بغیر شفاف انتخابات نہیں ہوسکتے،اعظم سواتی نے اپنے اوپر ہونے والے تشدد پر ہر فورم پر بات کی،اعظم سواتی کی بیوی کو بھیجی گئی ویڈیو پر بھی چیف جسٹس صاحب تحقیقات کرے۔

عمران خان نے کہا کہ منگل کو وزیرآباد سے دوبارہ لانگ مارچ شروع ہوگی،منگل سے وزیر آباد سے دوبارہ لانگ مارچ شروع ہوگا،جہاں مجھے گولیاں لگیں وہیں سےمیرا مارچ شروع ہوگا،میں ہر روز مارچ سے خطاب کروں گا،مارچ اگلے 10 سے 14 روز تک پنڈی پہنچے گی،جن لوگوں پر الزام ہے ان کے استعفے کے بغیر شفاف تحقیقات نہیں ہوسکتیں۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer