کالج داخلے سے محروم طلبا کیلئے اچھی خبر

admission for students
کیپشن: Students
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: کورونا وائرس نے جہاں مختلف شعبوں کو متاثر کیا وہیں تعلیم کے شعبے کو کئی مسائل کا سامنا رہا ہے۔ حکومت کی جانب سے کورونا کی روک تھام کے حوالے سے بہترین اقدامات کئے گئے۔

حکومت پاکستان کی جانب سے کورونا وائرس کے بڑھتے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے ابتدائی طور پر کیے جانے والے اقدامات میں تعلیمی اداروں کو بند کیا گیا تھا۔ دور دراز کے علاقوں سے طالب علموں کی ایک بڑی تعداد شہروں کی یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم ہے۔ تدریسی عمل کی بندش کے باعث طلبا کو اپنے آبائی علاقوں کو لوٹنا پڑا۔ تعلیمی سرگرمیوں میں کوئی رکاوٹ نہ آئے اس حوالے سے سکولوں، کالجز اور یونیورسٹیوں میں آن لائن کلاسز کا آغاز کیا گیا۔

جیسے جیسے حکومت کورونا کی روک تھام میں کامیاب ہوئی، تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھول دیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ سکولوں میں طلبا کی حاضری کم کی جائے گی۔ بعد ازاں لاہور سمیت مختلف بورڈز کی جانب سے میٹرک اور انٹر میڈیٹ میں چار مضامین کے امتحانات لئے گئے، جس میں بہت سے طلبا نے 1100 میں سے 1100 نمبر بھی حاصل کئے۔ ایسے نتائج کی وجہ سے کم نمبروں والے طلبا کسی بھی اچھے کالجز میں داخلہ لینے سے محروم ہیں کیونکہ ان کا نام میرٹ لسٹ میں آنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے۔ 

کالجوں میں فرسٹ ایئر کی اینرولمنٹ بڑھانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر سیکنڈ شفٹ میں داخلے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کالجوں کے سربراہان کو سیکنڈ شفٹ میں داخلوں کیلئے داخلہ فارم وصول کرنے کے احکامات دئیے گئے ہیں۔ محکمہ ایجوکیشن کمیشن نے لاہور سمیت صوبہ بھر کے ڈائریکٹر کالجز کو سیکنڈ شفٹ شروع کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

مارننگ پروگرام میں داخلے مکمل ہونے پر ایوننگ کلاسز کیلئے فرسٹ ایئر کے فارم جمع ہوں گے۔فرسٹ ایئر میں داخلوں کیلئے محکمہ ہائیر ایجوکیشن نے 30 نومبر ڈیڈ لائن مقرر کی ہے۔