برطانوی نژاد پاکستانی لڑکی کے قتل  سے متعلق نئےانکشافات

Followup DHA girl murder case
کیپشن: Followup DHA girl murder case
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42:ڈیفنس میں برطانوی نژاد پاکستانی لڑکی کے قتل    کا واقعہ،ملزم ظاہر کاقتل سے3 روز قبل کرائےپرگاڑی لینےکاانکشاف، مقتولہ مائرہ کی درخواست پرمقدمہ درج نہ کرنے پر ڈی آئی جی آپریشنز نےایس ایس پی آپریشنز کو واقع کی انکوائری کا حکم دے دیا  ۔

 تفصیلات کےمطابق ڈیفنس میں برطانوی نژاد پاکستانی لڑکی کے قتل   میں ملوث ملزم ظاہرجدون نےقتل سے3روزقبل کرائے پرگاڑی لی  اوراسلام آباد فرار ہوگیا، کرائے پر لی گئی کارکا ٹریکر اسلام آباد پہنچ کر بند کر دیا گیا جبکہ مقتولہ کی دوست اقرا ہمدانی نےگاڑی کیلئےملزم کی ضمانت دی تھی ،رینٹ اے کار مالک نےکار واپس نہ کرنے پر درخواست دیدی جس پر پولیس نے  کارروائی شروع کر دی، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم ظاہر جدون نےمنصوبہ بندی کے تحت گاڑی حاصل کی ،پولیس کیطرف سے ملزم ظاہر جدون اورگاڑی کی تلاش جاری ہے۔

برطانیہ پلٹ مقتولہ مائرہ کی درخواست پرمقدمہ درج نہ کرنے پر ڈی آئی جی آپریشنز نےایس ایس پی آپریشنز کو واقع کی انکوائری کا حکم دے دیا جبکہ  تاحال ڈیفنس میں چند روز قبل قتل ہونے والی مائرہ کے قاتلوں کا سراغ نہیں مل سکا،مقتولہ مائرہ کی جانب سے20اپریل کوجان کا خطرہ ہونےپرڈیفنس بی میں درخواست دی گئی مگر پولیس کی جانب سے واقع کا مقدمہ درج ہی نہیں کیا گیا،ڈی آئی جی آپریشنز ساجد کیانی نے ایس ایس پی آپریشنز احسن سیف اللہ کو واقع کی تمام  انکوائری کرنے کا حکم دے دیاہے،ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا ہےکہ انکورائری رپورٹ کےمطابق ذمہ داران کے خلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

واضح رہے ڈیفنس کے علاقہ میں برطانوی نژاد پاکستانی لڑکی مائرہ ذوالفقارنےقتل سے قبل سعد امیر کےخلاف20اپریل کو  تھانہ ڈیفنس بی میں درخواست دے تھی،درخواست میں مائرہ نےسعدامیر نامی شخص پرالزام عائد کیا کہ اس نے مائرہ کو اپنی گاڑی میں بٹھانےکےبعد گلبرگ کے علاقہ میں گن پوائنٹ پر زیادتی کی کوشش کی،درخواست گزار کی جانب سےشور مچانے پر ملزم سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتاہواموقع سے فرار ہو گیا،درخواست میں مائرہ نے اپنی جان کو لاحق خطرات کےحوالےسےپولیس کو آگاہ کیا تھا۔

درخواست کے متن میں مزید کہا گیا کہ مائرہ نے قتل سے 2 ہفتے قبل پولیس سے اپنی جان کا تحفظ مانگا تھا ،تھانہ ڈیفنس بی میں جمع شدہ درخواست میں مائرہ نے اپنی جان کو لاحق خطرے کا ذکر کیا تھا،واقعہ کے بعد سعد امیر مجھے مسلسل جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہا ہے،ذرائع کے مطابق ڈیفنس بی پولیس نے 27 اپریل کو فریقین کو طلب کیا اور واقعہ کے حوالے سے پوچھ گچھ کی۔

مقتولہ چند روز قبل اپنی دوست سجل کے ہمراہ یوکے سے پاکستان آئی تھی،واقعہ کے روزمقتولہ کو سحری کے وقت اسکے دوست گھر چھوڑ کر گئے اور دوپہر میں لاش برآمد ہوئی۔