وزارت خزانہ کا کاروباری اداروں کیلئے شاندار اقدام

وزارت خزانہ کا کاروباری اداروں کیلئے شاندار اقدام
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(حسن علی) وزارت ِخزانہ اور سٹیٹ بینک نے اعانت روزگار کی ری فنانس سہولت کے حصول کی خاطرایس ایم ایز اور چھوٹے کاروبار کے لیے بینکوں کے قرض کا رِسک شیئرنگ مکینزم متعارف کرادیا۔

تفصیلات کے مطابق روزگار میں اعانت اور برطرفیوں کو روکنے کی سٹیٹ بینک کی ری فنانس سہولت کے تحت چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں ( ایس ایم ایز) کو مناسب ضمانت کا بندوبست کرنے میں درپیش مشکلات اور ایسے قرضوں کی فراہمی میں بینکوں کے خطرے سے گریز کے پیش نظر وزارت ِخزانہ نے بینکوں کے ساتھ خطرے میں شراکت داری کے لیے قدم بڑھایا ہے۔ لہٰذاوفاقی حکومت نے بینکوں کے لیے قرض کے خطرے میں شراکت داری کی چار سالہ سہولت کے تحت 30 ارب روپے مختص کیے ہیں تا کہ مستقبل میں کسی قسم کے نادہندہ قرضوں کے نقصانات کے بوجھ میں اشتراک کیا جا سکے۔

خطرے میں شراکت داری کے اس بندوبست کے تحت وفاقی حکومت بینکوں کے تقسیم شدہ قرضوں میں اصل زر پر ابتدائی 40 فیصد نقصان کا بوجھ اٹھائے گی۔اس سہولت سے بینکوں کو ترغیب ملے گی کہ وہ ضمانت کی کمی سے دوچار ایسے ایس ایم ایز اور چھوٹے کارپوریٹ اداروں کو قرضے فراہم کریں جن کی سیلز کا ٹرن اوور 2 ارب روپے تک ہے تا کہ وہ سٹیٹ بینک کی ری فنانس سکیم کے تحت فنانسنگ سے استفادہ کر سکیں۔

کورونا وائرس کے اثرات کے باعث روزگار میں اعانت اور برطرفیوں کو روکنے کے لیے سٹیٹ بینک کی ری فنانس سہولت کے تحت وہ کاروبار ی ادارے جو اگلے تین ماہ میں ملازمین کو برطرف نہ کرنے کا عہد کریں ان تین مہینوں کی اجرتوں اور تنخواہوں کے اخراجات کے مساوی رعایتی مارک اپ ریٹس پر بینکوں سے قرض لے سکتے ہیں۔ رِسک شیئرنگ یعنی خطرے میں شراکت داری کا جو طریقہ کار آج متعارف کرایا جارہا ہے اور جس سے متوقع طور پراس سکیم کے تحت بینکوں کو یہ ترغیب ملے گی کہ وہ ایس ایم ایز اور چھوٹےکارپوریٹ اداروں کو قرض دیں، متعلقہ فریقوں سے موصول ہونے والی آرا ء کی بنیاد پر اور وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کی شراکت سے تیار کیا گیا ہے۔بینکوں کو رِسک کوریج فراہم کرنے کے لیے وزارت خزانہ کی جانب سے سبسڈ ی کی فوری منظوری سے سٹیٹ بینک کے لیے ممکن ہوگیا ہے کہ یہ کریڈٹ رسک شیئرنگ سہولت شروع کرسکے جس کے لیے متعلقہ سرکلر آج جاری کیا گیا ہے۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer