قیصر کھوکھر: پنجاب میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز، پنجاب حکومت نےکوروناکےمریضوں کوگھروں پرقرنطینہ کرنےکافیصلہ کر لیا۔
پنجاب حکومت نے کورونا مریضوں کو گھروں میں قرنطینہ کرنے کا فیصلہ مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور بیڈز کی کمی کےباعث فیصلہ کیاگیا،لاہورمیں کوروناکےمریضوں کی تعداد روزبروزبڑھ رہی ہے، جس کے باعث پی کےایل آئی ہسپتال نے حکومت کو گھروں پر قرنطینہ کرنےکی تجویزدیدی ہے. پی کےایل آئی انتظامیہ کے مطابق ہسپتالوں میں اتنےمریض رکھنےکی گنجائش نہیں ہے اس لیے مریضوں کو گھروں میں قرنطینہ کیا جائے۔
یاد رہے پاکستان میں بھی کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے ، پولیس اہلکار، وارڈن، ڈاکٹرز، نرسز، قیدی، بچے ،بڑے سب اس مہلک وبا سے متاثر ہورہے ہیں، کورونا سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 514 ہوگئی جبکہ نئے کیسز سامنے آنے سے مصدقہ مریضوں کی تعداد 22237 تک جاپہنچی ہے-پنجاب میں آج کورونا کے مزید 30 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور 8 ہلاکتیں بھی سامنے آئی ہیں جس کی تصدیق ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے کی۔
علاوہ ازیں رحمت العالمین سوشل سکیورٹی کارڈیالوجی ہسپتال میں تعینات 29 سالہ خاتون نرس کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا۔ذرائع کے مطابق چند روز قبل ہسپتال میں زیر علاج 45 سالہ خاتون کا ٹیسٹ مثبت آنے پر نرس سوشل سکیورٹی ڈاکٹر اسامہ ریاض شہید آئسولیشن وارڈ میں منتقل کردیا گیا ہے، رحمت العالمین کارڈیالوجی میں کام کرنے والے سٹاف میں مزید مریضوں کا خدشہ بھی پیدا ہو گیا ہے۔
ترجمان محکمہ صحت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ حفاظتی تدابیر اختیار کرکے خود کو محفوظ بنائیں، بیرون ممالک سے آئے افراد میں آئسولیشن کے دوران علامات ظاہر ہوں تو 1033 پر رابطہ کریں۔
واضح رہےکہ24 مارچ سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر کے تحت لاہور سمیت پنجاب بھر میں لاک ڈاؤن نافذ ہے، لاہور میں آج لاک ڈاؤن کا 44 واں روز ہے، تمام شاپنگ مالز، مارکیٹیں، تعلیمی ادارے، سینما گھر، شادی ہالز، سیاحتی مقامات اور پارکس بند ہیں، پبلک ٹرانسپورٹ ،ریلوے کا پہیہ جام ہے، کھیلوں کے میدانوں پر تالے لگے ہیں۔