ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نگران وزیر اعلی پنجاب کا قوی خان کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار

نگران وزیر اعلی پنجاب کا قوی خان کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار
کیپشن: caretaker cm of punjab
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: نگران وزیر اعلی پنجاب نے معروف اداکار قوی خان کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ محسن نقوی نے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کیا۔

 اس موقع پر نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی کا کہنا تھا کہ قوی خان مرحوم کے انتقال سے اداکاری کا سہنری دور ختم ہوا، قوی خان نے اپنی ورسٹائل اداکاری سے ٹی وی ڈراموں کو نئی جہت دی۔

 انہوں نے کہا کہ قوی خان مرحوم کے یادگار ڈرامے آج بھی پرستاروں کو یاد ہیں، قوی خان مرحوم کی فن و ثقافت کے فروغ کے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ریڈیو، تھیئٹر، فلم اور ٹی وی کے لیجنڈ اداکار محمد قوی خان کینیڈا میں گزشتہ روز انتقال کرگئے، ان کی عمر 80 برس تھی۔

  محمد قوی خان نے اوائل عمر میں ہی ریڈیو سے صداکاری کا آغاز کیا اور تھیئٹر، ٹی وی، فلم میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ تاہم پی ٹی وی لاہور سے نشر ہونے والی ڈرامہ سیریئل ’اندھیرا اجالا‘ نے انہیں غیرمعمولی شہرت عطا کی جس میں انہوں نے پولیس انسپیکٹر کا کردار ادا کیا تھا۔

 قوی خان ایک عرصے سے علیل تھے اور اس وقت علاج کی غرض سے کینیڈا میں مقیم تھے کہ ان کا انتقال ہوا ہے۔ محمدی قوی خان نومبر 1942 میں پشاور میں پیدا ہوئے اور اوائل عمر سے ہی ریڈیو پاکستان سے وابستہ ہوئے جہاں انہوں نے آواز کے زیروبم پر عبور حاصل کیا۔ اس کے بعد انہوں نے تھیئٹر میں کام کے ساتھ ساتھ پاکستان ٹیلی وژن پر بھی اداکاری شروع کر دی اور جلد ہی صفِ اول کے اداکاروں میں شامل ہوگئے۔

 معاشرے میں جرائم اور قانون کے موضوع پر ڈرامہ سیریز’اندھیرا اجالا‘ میں ان کا غیر معمولی کردار آج تک ناظرین کو یاد ہے جس میں انہوں نے انسپیکٹر کا کردار ادا کیا تھا۔ اس ڈرامہ سیریئل میں جمیل فخری اور عرفان کھوسٹ نے بھی لازوال کردار ادا کیا جس کے بعد اسے پولیس ڈرامہ سیریئل کو چارچاند لگ گئے۔ اسے یونس جاوید نے تحریر کیا تھا اور ہدایتکار کے فرائض راشد ڈار نے انجام دیئے تھے۔ تاہم پی ٹی وی پر بلیک اینڈ وائٹ ڈرامہ ’لاکھوں میں تین‘ ان کا پہلا ڈرامہ بھی تھا جو 1966 میں نشر ہوا تھا۔

 محمد قوی خان کا ایک لازوال کردار ’مرزاغالب‘ بھی تھا جو ان کے ابتدائی کیریئر کا ایک شاہکار ڈرامہ بھی تھا۔ تاہم وہ نجی ٹی چینلز پر بھی اپنے فن کا مظاہرہ کرتے رہے جن میں آنگن، چپکے چپکے سنڈریلا، بیٹیاں، میری شہزادی، تمیز الدین کی بدتمیز فیملی، شارٹ فلم ٹھرکی، نانو میں اور عزت کی روٹی بھی ان کے اہم کاموں میں شامل ہیں۔ 1980 میں محمد قوی خان نے تمغہ حسنِ کارکردگی سے نوازا جبکہ وہ کئی نگار ایوارڈز بھی اپنے نام کرچکے تھے۔ انہیں ستارہ امتیاز بھی عطا کیا گیا تھا۔

  ان کی مشہور فلموں میں ٹائیگر گینگ، مٹی کے پتلے، سوسائٹی گرل، چن سورج، سرفروش، رانگ نمبر اور پری بھی شامل ہیں۔