ملتان میں کمسن  بچے پر تشدد، چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی ٹیم نشتر ہسپتال پہنچ گئی

Child Protection Buerrue Tean visits Nashtar Hospital Multan to see the torture victim child, City42
کیپشن: File Photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 کومل اسلم:  ملتان میں 5 سالہ کمسن بچے زوہیب پر مبینہ تشدد معاملہ میں  چئیر پرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد کی ہدایت پر چائلڈ پروٹیکشن بیورو ملتان  کی ٹیم کا نشتر برن یونٹ پہنچ گئی۔

چائلڈ پروٹیکشن بیورو ملتان کی ٹیم نے متاثرہ بچے اور فیملی سے ملاقات کی اور انہیں متاثرہ بچے کے علاج میں مکمل تعاون اور ملزم کو کیفر کردار تک پہنچنے میْں مکمل قاونی معاونت فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ 

چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی چئیرپرسن سارہ احمد نے کہا کہ تشدد کا شکار کمسن بچے کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ متاثرہ بچے کو ہر ممکن قانونی و طبی معاونت فراہم کی جائے گی۔

ملتان میں پیر کےروز   جبری مشقت کا شکار  ایک کمسن بچےکے دونوں ہاتھ  اس سےمشقت لینے والے مٹھائی کی دوکان کےنے ابلتے ہوئے تیل میں ڈبو دیئے تھے۔ اس ظلم سے بچے کے دونوں ہاتھ بعی طرح جھس گئے تو اسے نشتر ہسپتال میں داخل کر دیا گیا، 

 یہ خوفناک واقعہ ملتان کے علاقے فیض میں پیش آیا۔

پولیس نے بتایا کہ قدیر نامی مٹھائی کے دکاندار نے پانچ سالہ طالب علم کو برتن دھونے کے لیے بلایا اور اس کی خدمات کے عوض رقم ادا کرنے کا وعدہ کیا۔

بچے نے کام ختم کر کے پیسے مانگے تو مٹھائی بنانے والے نے ادائیگی کے معاملے پر پانچ سالہ بچے کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کے دونوں ہاتھ ابلتے ہوئے تیل میں ڈبو دیئے۔ بچہ شدید جھلس گیا اور اس کی حالت تشویشناک ہے۔ جبکہ تھانہ بستی ملوک کے اہلکاروں نے ملزم قدیر کو گرفتار کر لیا ہے۔