ویب ڈیسک: جناح ہاوس حملہ کیس میں ڈسچارج ہونے والی پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد ایک اور مشکل میں پھنس گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت نے تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کو گلبرگ عسکری پلازہ کا جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے مقدمہ میں 10 جون کو طلب کر لیا ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کی ایڈمن جج عبہر گل خان نے یاسمین راشد کی عسکری پلازہ گھیراو جلاو کے مقدمی میں پیشی کا حکم جاری کیا ہے۔
پولیس نے عسکری ٹاور حملہ میں ڈاکٹر یاسمین راشد کی طلبی کی درخواست دائر کی تھی، تفتیشی افسر کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد گلبرگ عسکری ٹاور حملہ کیس میں ملوث ہے ، ڈاکٹر یاسمین راشد سے تفتیش کرنی ہے جیل سے طلب کیا جائے ،عدالت نے تفتیشی افسر کی استدعا منظور کر لی، ڈاکٹر یاسمین راشد سے تھانہ گلبرگ میں سنگین دفعات کے تحت درج مقدمہ میں تفتیش کی جائے گی ، پولیس ڈاکٹر یاسمین راشد کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرے گی ۔
ملزمہ پولیس کو تھانہ گلبرگ میں سنگین دفعات کے تحت درج عسکری ٹاور حملہ کیس میں مطلوب ہے۔ عدالت نے پہلے ہی ملزمہ سے کوٹ لکھپت جیل میں تفتیش کرنے کی اجازت دے رکھی ہے ۔ یاسمین راشد کو جناح ہائوس مقدمہ میں ڈسچارج کردیا گیا تھا ۔جسےہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ یاسمین راشد تھانہ شادمان نذر آتش کیس اور شیر پاؤ پل پر اداروں کیخلاف تقریر، جلاو گھیرائو کے مقدمات میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔