(اکمل سومرو) پنجاب میں سیکرٹری اورکنٹرولر بورڈز کی آسامیوں پر بھرتیوں کیلئےضوابط کی خلاف ورزی کا انکشاف ہوا ہے، بورڈز ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئےاہلیت کا معیار متعین کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب بورڈزایکٹ 1976ء کےخلاف سیکرٹری اورکنٹرولر بورڈزکی آسامیوں پراہلیت کا معیارمتعین کردیا گیا، بورڈز ایکٹ کےتحت خود مختار اداروں کےآفیسرز کنٹرولراورسیکرٹری بورڈ کی آسامیوں کے لیےاہل نہیں، صرف بورڈ افسران،سول سرونٹس سیکرٹری وکنٹرولر بورڈ کی آسامی کیلئےاہل تصور ہوں گے، ایکٹ کے مطابق یونیورسٹیوں کےافسران و اساتذہ سیکرٹری و کنٹرولربورڈ کی آسامی کیلئےاہل نہیں، بورڈ ایکٹ میں مذکورہ آسامیوں پر تعلیمی اہلیت ماسٹر ڈگری مقررکی گئی ہےجبکہ محکمہ ہائرایجوکیشن نےخلاف ضابطہ ایم فل اور پی ایچ ڈی ڈگری کوترجیح دینےکی شرط عائد کردی ہے، ایم فل و پی ایچ ڈی امیدواروں کواضافی نمبرزدے کرمیرٹ فہرستیں تبدیل کردی ہیں۔
محکمہ نےمن پسند افراد کو نوازنے کیلئےسیکرٹری و کنٹرولر بورڈ کی آسامیوں پر چار مرتبہ اشتہارات جاری کیے، 2018 بورڈ ایکٹ کےخلاف تشکیل دیئےگئے ضابطےکی بنیاد پر مذکورہ آسامیوں کیلئے183 امیدواروں کوشارٹ لسٹ کر لیا گیا ہے، آٹھ جون سےسول سیکرٹریٹ میں امیدواروں کےانٹرویوز کا آغاز ہوگا، لاہور سمیت پنجاب کے9 تعلیمی بورڈز میں سیکرٹری و کنٹرولرکی آسامیاں دو سال سےخالی پڑی ہیں، سینئر اساتذہ نےتشویش کا اظہار کرتے ہوئےوزیراعلی پنجاب سےاپیل کی ہےکہ انٹرویو منسوخ کرکےاہلیت کا نیا ضابطہ جاری کیا جائے۔