لاہور ہائیکورٹ نے ایل ڈبلیو ایم سی کو بڑی اجازت دیدی

 لاہور ہائیکورٹ نے ایل ڈبلیو ایم سی کو بڑی اجازت دیدی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ میں سی ای او لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی اپیلوں پر سماعت، عدالت نے ایل ڈبلیو ایم سی کو البیراک اور اوزپاک کمپنی کی گاڑیاں تاحکم ثانی استعمال کرنے کی اجازت دے دی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد جمیل خان اور جسٹس مزمل اختر شبیر پر مشتمل دورکنی بنچ نےایل ڈبلیوایم سی کی اپیلوں پر حکم جاری کیا، لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی جانب سے پانچ سو چھ صفحات کی انٹراکورٹ اپیل دائر کی گئی، انٹراکورٹ اپیل میں گاڑیوں کی تفصیل بھی درج کی گئی ہے۔

ایل ڈبلیو ایم سی کے وکیل ملک اویس خالد ایڈووکیٹ نےموقف اختیارکیا کہ البیراک اور اوزپاک کمپنیوں سے لاہور شہر کی صفائی کا معاہدہ کیا، دس دسمبر سے کام نہ کرنے پر البیراک اور اوزپاک کمپنیوں کی گاڑیاں واپس لی گئیں تھیں، سنگل بنچ نے گاڑیاں واپس کرنے اور البیراک اور اوزپاک کمپنیوں کو اکتیس دسمبر تک کام کرنے کی اجازت دی، البیراک کمپنی اور اوزپاک کمپنی سے 31 دسمبر 2020 سے معاہدہ ختم ہو چکا ہے، البیراک اوراوزپاک کمپنیوں کے زیراستعمال رہنے والی گاڑیاں ایل ڈبلیو ایم سی کی ملکیت ہیں، البیراک اور اوزپاک کے زیر استعمال گاڑیاں استعمال نہ کرنے کے باعث شہر کی صفائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔

 ملک اویس خالد ایڈووکیٹ نےاستدعا کی کہ عدالت سنگل بنچ کے البیراک اور اوزپاک کمپنیوں کو گاڑیاں واپس کرنے کا حکم کالعدم قرار دے، مزید استدعا کی کہ عدالت البیراک اور اوزپاک کمپنیوں کے زیر استعمال گاڑیاں ایل ڈبلیو ایم سی کو واپس کرنے کا حکم دے۔

Sughra Afzal

Content Writer