بھینسوں کو زائد دودھ کیلئے لگائے جانیوالے ٹیکوں کی فروخت پر پابندی عائد

بھینسوں کو زائد دودھ کیلئے لگائے جانیوالے ٹیکوں کی فروخت پر پابندی عائد
کیپشن: City42 - Buffalos Injection
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (ملک اشرف) سپریم کورٹ نے بھینسوں کو زائد دودھ کے حصول کے لیے لگائے جانے والے آر وی ایس ٹی نامی ٹیکوں کی فروخت پر پابندی عائد کرتے ہوئے آئی سی آئی اور غازی برادر کمپنیوں کا تمام اسٹاک فوری قبضے میں لینے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں مضر صحت دودھ کی فروخت اور ٹی وائٹنر کو بطور دودھ فروخت کرنے کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی، دوران سماعت چیف جسٹس نے ٹی وائٹنر پر کمپنیوں سے استفسار کیا کہ کیا ٹی وائٹنر دودھ کا متبادل ہے۔ کمپنیوں کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہانہوں نے کبھی دعوی نہیں کیا کہ ٹی وائٹنر دودھ کا متبادل ہے، عدالت کا کہنا تھا کہ یہ بتائیں کہ دودھ کے ڈبے کی تبدیلی کتنے عرصے میں کی جائے گی۔ وکیل نے استدعا کی کہ 4 مہینے کا وقت دیں ٹی وائٹنر کے ڈبے کی تبدیلی کر دی جائے گی۔عدالت نے استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ4 ماہ کا عرصہ بہت زیادہ ہے ایک ماہ میں ڈبہ تبدیل کریں، ٹی وائٹنر پر لکھیں یہ دودھ نہیں ہے جتنا پرانا اسٹاک ہے اسے ضائع کر دیں۔

عدالت نے پنجاب حکومت کی دودھ سے متعلق اشتہاری مہم روکنے کے حوالے سے ریمارکس دیتے ہوئے کہا عدالت اور میڈیا کے ہوتے ہوئے کسی آگاہی مہم پر لاکھوں روپے خرچ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ عدالت نے نیسلے اور ایوری ڈے کمپنیوں کے نئے دودھ کے ڈبے کا ڈیزائن مسترد کر دیا۔

 عدالت نے حکم دیا کہ ڈبے پر واضح لکھیں یہ ٹی وائٹنر ہے دودھ نہیں، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہماری بچیوں میں ہارمونل تبدیلیاں آگئی ہیں وقت سے پہلے بوڑھی ہوگئی، عدالت نے ٹیکوں میں استعمال ہونے والے کیمیکل کی درآمد پر پابندی کا حکم امتناعی خارج کر دیا۔