لاہور ہائیکورٹ کا بجلی کے بلوں میں بڑا ریلیف 

لاہور ہائیکورٹ کا بجلی کے بلوں میں بڑا ریلیف 
کیپشن: Lahore Highcourt,file photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف)لاہور ہائیکورٹ نے بجلی کے بلوں میں فیول ایڈجسمنٹ سمیت دیگر سرچارجز کی وصولی غیر قانونی قرار دے دی۔

عدالت نے بجلی  کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ کے خلاف دائر درخواستیں منظور کرلیں ،جسٹس علی باقر نجفی نے مختلف نوعیت کی 3659 درخواستوں پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا،عدالت نے 10 اکتوبر 2022 کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔عدالت نے زرعی اور گھریلو صارفین کے بجلی کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمبٹ کو خلاف قانون قرار دیا۔

عدالت  نے 500 یونٹ تک گھریلو صارفین کو زیادہ سے زیادہ سبسڈی قرار دیا،عدالت نے  فیول  ایذجسٹمنٹ کی وصولی کو کالعدم قرار دے دیا ،عدالت نے سولر اور نیوکلئیر سمیت دیگر ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کا حکم دیا،اوور چارجنگ کرنے والوں کے خلاف نیپراکو کارروائی کرنے کا حکم بھی دیدیا گیا۔

لاہور ہائیکورٹ نے بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کو غیر قانونی قرار دینے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا ہے،جسٹس علی باقر نجفی نے 81 صفحات کا فیصلہ جاری کیا،سٹی فورٹی ٹو نے عدالتی فیصلے کی کاپی حاصل کرلی۔ عدالتی فیصلے کا آغاز قرانی آیات اور اس کے اردو ترجمے سے کیاگیا ہے۔''اورہم نے لوہے کو اتارا ، اس میں سخت قوت اور لوگوں کے لئے فائدے ہیں،،۔ 

 فیصلے کے مطابق گھریلو صارفین کی سکت سے زیادہ ٹیرف وصول نہ کیا جائے۔   عدالت نےموجودہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ اور کوارٹر ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کی وصولی کا اقدام  غیر قانونی قرار دیا۔ ٹیرف کی انڈسٹریل سے کمرشل میں تبدیلی بھی غیر قانونی قرار دی گئی۔ فیصلے میں کہا گیا کہ موجودہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ، کوارٹر ٹیرف اور ٹیرف کی انڈسٹریل سے کمرشل میں تبدیلی نیپرا ایکٹ کے مطابق نہیں۔ فیول پرائس ایڈجسمنٹ کے چارجز سے متعلق کنزیومرز کو ماہانہ بنیادوں پر آگاہ کیا جائے۔  فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ 7 یوم سے آگے نہیں جائے گی کوارٹر ٹیرف ایڈجسٹمنٹ بھی دی گئی مدت سے آگے نہیں جانی چاہیے،انڈسٹریل سے کمرشل بننے والے ٹیرف میں صارفین کا موقف سنے بغیر یک طرفہ اضافہ نہ کیا جائے۔ 

وفاقی حکومت کو ہدایت کی گئی  کہ500 یونٹ تک استعال کرنے والے گھریلو صارفین کو زیادہ سے زیادہ سبسڈی دی جائے۔ غیر معمولی ٹیکس نہ مانگے جائیں جن کا بجلی کے استعمال سے کوئی تعلق نہیں۔ وفاقی حکومت سولر، ہائیڈل،نیوکلئیر اور ہوا سے بجلی بنائے کے طریقے تلاش کرے۔ دوسرے ممالک سے سستی بجلی خریدنے کا انتظام کیا جائے۔ 

 فیصلے کے متن کے مطابق منافع میں اضافہ قیمت کی بجائے پرفارمنس بڑھا کر بھی کیا جا سکتا ہے۔ مختلف ٹیکسوں کا نفاذ صارف کا معاشی گلا گھوٹنے کے مترادف ہے۔