بھارتی گلوکارہ لتا منگیشکر چل بسیں

Lata Mangeshkar (LATE)
کیپشن: Lata Mangeshkar
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک :برصغیر میں گائیکی کے شعبے میں آسمان کو چھونے والی لتا منگیشکر کروڑوں مداحوں کی آنکھیں پرنم کر گئیں، لتا منگیشکر کو نمونیا اور کورونا کے باعث ہسپتال لایا گیا تھا، انہوں نے کم بیش 80 برس ہندی سینما پر راج کیا۔

لتا منگیشکر نے قریب 80 برس تک فلمی دنیا پر راج کیا، لتا کی آواز سن کر ان کی حوصلہ افزائی کرنے والے پہلے شخص موسیقار غلام حیدر تھے۔ لتا منگیشکر پچاس ہزار سے زائد گانے گا چکی ہیں وہ 1974ء سے 1991ء تک گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں ریکارڈ ہولڈر کے طور پر شامل رہیں۔ گینز بک کے مطابق وہ دنیا میں سب سے زیادہ گانے ریکارڈ کرانے والی گلوکارہ ہیں۔ 

لتا کو بے شمار ایوارڈز ملے، خود ان کا کہنا تھا کہ ان کا سب سے بڑا ایوارڈ لوگوں کا پیار ہے لیکن ان کے پاس بھارت کا سب سے بڑا سویلین اعزاز ’بھارت رتنا ‘بھی ہے۔ وہ بھارت کی دوسری گلوکارہ ہیں جنہیں یہ ایوارڈ دیا گیا ہے۔ 1974ء میں گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں ان کا نام دنیا میں سب سے زیادہ گانے گانے والی گلوکارہ کے طور پر آیا۔

لتا منگیشکر نے تمام عمر شادی نہیں کی ، پچاس کی دہائی میں لتا اور استاد سلامت علی خان کی محبت کے چرچے رہے، لتا منگیشکر استاد سلامت علی خان کو پسند کرتی تھی اور ان کے شادی کی بھی خواہشمند تھیں۔

استاد سلامت نے اپنی زندگی میں کہا تھا کہ لتا بائی کوئی عام فنکارہ نہیں ہیں۔ گلزار نے کہا کہ لتاجی کی آواز ہمارے عہد کا ثقافتی عجوبہ اورمظہر ہے۔ یہ ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ ہے۔ کوئی دن ایسا نہیں گزرتا کہ ہم کم از کم ایک بار ان کی آواز نہ سنتے ہوں۔

جیسے محمد رفیع کے جانے کے بعد ان کمی آج تک پوری نہیں ہو سکی اسی طرح لتا منگیشکر کی کمی بھی کبھی پوری نہیں ہو سکے گی۔