قذافی سٹیڈیم ( حافظ شہباز علی ) جنوبی افریقی کرکٹر کیگیسو ربادا نے کہا ہے کہ پہلی بار پاکستان آکر اچھا لگ رہا ہے لیکن کرائوڈ کے بغیر کھیلنا مختلف تجربہ ہے، خواہش ہے ایک دن پاکستان سپر لیگ میں ضرور حصہ لوں، اگر وقار یونس سے ملنے کا موقع ملا تو ان کے تجربہ سے سیکھنے کی کوشش کروں گا، خواہش ہوگی کہ وقار یونس کی ذہانت سے جتنا کچھ حاصل کیا جاسکتا ہو کر لوں۔
ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پہلی بار پاکستان آیا ہوں، یہاں کی کنڈیشن برصغیر کے دوسرے ملکوں جیسی ہے لیکن اس سیریز کو تاریخی اہمیت حاصل ہے، انہیں خوشی ہے کہ وہ پاکستان آکر کرکٹ کھیل رہے ہیں، انٹرنیشنل کرکٹ میں مصروفیات کی وجہ سے پی ایس ایل کھیلنے کا موقع نہیں مل سکا لیکن ایک دن پاکستان سپر لیگ ضرور کھیلیں گے۔
ایک سوال پر جنوبی افریقی فاسٹ بولر نے کہا کہ انڈر19 کرکٹ سے آج تک کا صفر بہت چیلنجنگ تھا جس میں کافی اونچ نیچ دیکھنے کو ملیں۔ ربادا نے کہا کہ بابر اعظم ایک عظیم بیٹسمین ضرور ہیں، انہوں نے ابھی کوہلی یا ولیمسن جتنی کرکٹ تو نہیں کھیلی لیکن ان میں ان کی طرح کامیاب بیٹسمین بننے کی صلاحیت موجود ہے، امید ہے بابر جتنا زیادہ کھیلیں گے اتنا بہتر کریں گے۔
حال ہی میں 200 وکٹیں مکمل کرنے والے جنوبی افریقی بولر نے کہا کہ ان کی ہمیشہ ہی خواہش تھی کہ وہ نمبر ون بولر بنیں اور آج بھی یہی خواہش ہے لیکن کرکٹ شروع کرتے وقت نہیں سوچا تھا کہ فاسٹ بولنگ کے بڑے بڑے ناموں میں ان کا شمار ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جارح مزاجی فاسٹ بولر کیلئے اہم ہوتی ہے، ہر کسی کا اپنا انداز ہوتا ہے، بیٹسمین پر پریشر ڈالنے کیلئے ضروری ہے کہ جارح مزاجی پرفارمنس میں ہو، باتوں میں نہیں۔