بچے کو دودھ پلانا ماں کی صحت کیلئے کتنا ضروری؟

بچے کو دودھ پلانا ماں کی صحت کیلئے کتنا ضروری؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) ماں کا دودھ بچے اور ماں دونوں کیلئے بے حد مفید ہے۔ جس طرح بچے کیلئے ماں کے دودھ سے بہتر کوئی غذ انہیں اسی طرح ماں کی صحت مند کیلئے بھی بہت مفید ہے۔ 

برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے آغا خان ہسپتال کی ڈاکٹر شبیہ عارف نے بتایا  کہ  بچے کی پیدائش کے بعد 98 فیصد ماؤں کا دودھ اُتر آتا ہےباقی 2 فیصد خواتین یا تو دودھ آتا ہی نہیں یا مقدار میں بہت کم ہوتا ہے۔

ڈاکٹر  کا کہنا ہے کہ ماں اگر ان تین اصولوں پر عمل کرے تو اسے کسی قسم کا مسئلہ نہیں ہوگا۔ پہلا یہ کہ  بہتر طور آرام کیا جائے،  دوسرا، فیملی سپورٹ اور تیسرا تین وقت کا ایسا مناسب کھانا جس میں دودھ پلانے والے ماں کے لیے مناسب اور ضروری کیلوریز ہوں۔

ہمارے ہاں آج کل ماؤں میں بچوں کو دودہ دینے کا رجحان کم ہوتا جارہا ہے۔ مائیں اکثر دودھ کی کمی یا دیگر مسائل کی وجہ سے  بچوں کو ڈبے کا دودھ یا گائے، بھینس کا دودہ پلادیتی ہیں۔جبکہ ڈاکٹر شبیہ عارف اس بارے میں کہتی ہیں کہ  ماں اگر اپنے بچے کو دودھ نہیں پلا پاتی تو اس سے بچے کی صحت کے ساتھ ساتھ ماں کی صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ماں کی چھاتی میں دودھ جمنے لگ جاتا ہے اور زخم بن جاتے ہیں۔ اور اس کی وجہ سے بریسٹ میں سوجن ہو جاتی ہے جو کہ ماؤں کے لیے انتہائی تکلیف دہ ہوتا ہے۔اس کے علاوہ جو مائیں بچوں کو دودہ دیتی ہیں وہ بریسٹ کینسر اور اوویرئین کینسر جیسی مہلک بیماریوں سے دور رہتی ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق بریسٹ فیڈ کروانے سے دنیا بھر میں 20 ہزار مائیں بریسٹ کینسر سے محفوظ رہ پاتی ہیں۔بریسٹ فیڈنگ سے ماں کا وزن بھی کم ہوتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ شوگر کا خدشہ بھی کم ہوتا ہے۔ 

بچے کا پہلا دودھ ماں کا دینا سب سے زیادہ مفید ہوتا ہے، اس حوالے سے ڈاکٹر مارہ رخ کہتی ہیں کہ ماں کا پہلا دودھ اصل میں پہلی ویکسینیشن ہوتی ہے ۔ 

بعض خواتین کو خدشہ ہوتا ہے کہ بچے کو دودھ پلانے سے ان کا ظاہری حسن متاثر ہوگا لیکن ایسا نہیں ہوتا دودھ پلانے سے جسم کی خوبصورتی تباہ نہیں ہوتی بلکہ جسم کو حمل سے پہلے والی صورت میں لانے میں اپنا دودھ پلانا ایک اہم کر دار ادا کرتا ہے ۔ بچے کو دودہ دینے سے ماں کی بچہ دانی کے عضلات بھی سکڑتے ہیں، جس سے بچہ دانی جلد اپنی پرانی حالت میں واپس آجاتی ہے ۔

بچے کو گائے،  بھینس یا ڈبے والا دودھ پلانے سے گریز کریں۔ بریسٹ فیڈ کے کئی فائدے اس طرح سے بھی ہیں کہ دودھ بنانے، بوتل کو جراثیم سے پاک کرنے ، بوتل شیشے یا پلاسٹک ، کیا دودھ صاف ہے اور اس کا درجہ حرارت ٹھیک ہے، ان تمام جھنجھٹ سے آزاد ہوتا ہے۔ ماں کا دودھ ہمیشہ صاف، ٹھیک درجہ حرارت اور آسانی سے ہضم ہو جانے والا ہوتا ہے۔ ماں کا دودھ پینے سے ماں اور بچے کا رشتہ بھی مضبوط ہوتا ہے۔

ماں بچے کو ہر صورت اپنا دودہ پلائے، لیکن اگر انھیں کوئی بیماری جیسے  پھیپھڑو ں میں مسئلہ ہو،  ٹی بی ہو یا کوئی گردوں کی پرانی بیماری ہو یا بریسٹ کی کوئی بیماری ہو تو انہیں بچے کو اپنا دودھ نہ پلانے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں اگر ماں دوائیں کھا رہی ہو تو پھر بھی ڈاکٹر سے مشورہ کر کے دودھ کو پلانا چاہئے۔

سٹاف ممبر، یونیورسٹی آف لاہور سے جرنلزم میں گریجوائٹ، صحافی اور لکھاری ہیں۔۔۔۔