عثمان خان:سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے ہاؤسنگ و تعمیرات کے اجلاس انعقاد کیا گیا، وفاقی کالونیوں اور لاجز کے ایک حصے کو ریونیو اکٹھا کرنے کی مد میں کمرشل کرنے کی تجویز، سیکرٹری ہاؤسنگ بابر حسن اور چیف انجینئر نے کمیٹی ممبران کو بریفنگ دی۔
چنبہ ہاؤس میں سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے ہاؤسنگ و تعمیرات کا اہم اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر مولانا تنویر الحق تھانوی کی سربراہی میں ہوا۔۔کمیٹی اراکین کی غیر سنجیدگی کے باعث بارہ میں سے صرف دو اراکین، سینیٹر خالدہ پروین اور سینیٹر نعمان وزیر نے شرکت کی۔ مولانا تنویر الحق تھانوی نے کہا کہ انہوں نےچنبہ ہاؤس کے قریب ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ کی زمین پر قبضے کے بارے میں سنا ہے۔ جس پر چیف انجنیئر کا کہنا تھا چار کنال اراضی پرقبضہ ہوا ہے۔ چیف انجنیئر کا کہنا تھا کہ چیف سیکرٹری اور ہوم سیکرٹری سے بات کر کے نوٹس جاری کیا جائے گا اور اس پر عمل درآمد کرایا جائے گا۔
اجلاس میں چنبہ ہاؤس میں وی آئی پی کلچر کے خاتمے اور ارکان اسمبلی کے نام پر رہنے والوں پر پابندی لگانے یا تین گنا رقم پر بھی گفتگو ہوئی۔ میڈیا سے گفتگو میں سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ بحیثیت سینیٹر وہ خود رہ سکتے ہیں اگر ان کابھائی بھی رہنا چاہیے تو اسے بھی تین گنا پیسے د یناہوں گے۔
اس دوران ملک بھر میں وفاقی کالونی کے ایک حصے کو ریونیو اکٹھا کرنے کی مد میں کمرشل کرنے پر غور کیا گیا۔ مولانا تنویر الحق تھانوی نے کہا کہ وفاقی کالونیوں کی بہتری کیلئے اگر کمرشل کرنا پڑا تو کریں گے۔
کمیٹی رکن سینیٹر خالدہ پروین نے سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ مختلف مقامات پر ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ کی ایک سو سترہ کنال اراضی پر لوگوں نے قبضہ کیا ہوا ہے مگر ہاؤسنگ ڈپارٹمنٹ کے حکام غفلت کی نیند سو ر ہے ہیں۔ محکمےکی جانب سے اس سلسلے میں اقدامات نہیں کیے جارہے ہیں۔