میانمار کے فوجی حکمران پر بڑی پابندی عائد

Myanmar Military Leader
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: میانمار کے فوجی حکمران کی آسیان کے اجلاس میں شرکت پر پابندی عائد کردی گئی، آسیان ممالک نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ امن منصوبے میں پیش رفت تک میانمار کے حکمران پر پابندی عائد رہے گی۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق کمبوڈیا نے میانمار کے فوجی حکمران کے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان کے اجلاسوں میں شریک ہونے پر پابندی لگا دی۔

کمبوڈین وزارت خارجہ کی جانب سے بتایا گیا کہ آسیان نے مل کر فیصلہ کیا ہے کہ میانمار کے فوجی حکمران تب تک اجلاس میں شریک نہیں ہو سکیں گے جب تک وہ امن پلان کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں کرتے۔

میانمار کے لیے کمبوڈیا کے نمائندہ خصوصی پراک سوکھون نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ایسا طریقہ کار اختیار کیا جائے جس سے ظاہر ہو کہ امن پلان کے حوالے سے پیش رفت ہوئی ہے، اس کے بعد ہم مزید کوئی فیصلہ کرنے کے قابل ہوں گے۔

واضح رہے کہ کئی سال سے مشکلات کے شکار ملک میانمار کی فوج نے منتخب آنگ سان سوچی کی حکومت کا تحتہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا اور اپنے مخالفین کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا تھا۔

آنگ سان سوچی کو کرپشن کے جرم میں 5 سال کی سزا سنائی گئی ہے اور وہ آج کل جیل میں ہیں۔