سٹی 42: لاہور کے علاقے ہنجروال سے اغواہونےوالی لڑکیوں کا کیس، عدالت نےبچیوں کو والدین کے ساتھ بھجوانے کا حکم دے دیا،چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی درخواست خارج کر دی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے ہنجروال سے اغواہونےوالی لڑکیوں کا کیس ،جوڈیشل مجسٹریٹ وسیم وارث نے ساہیوال سے بازیاب کرائی گئی 4بچیوں کےبیانات قلمبند کیے، جبکہ 2خواتین سمیت7ملز موں کوضلعی کچہری پیش کیاگیا جن میں شازیہ،زینت، قاسم،نعیم،شہزاد،کاشف، آصف شامل ہیں ۔
چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی جانب سے 4بچیوں کی حوالگی کی درخواست کی گئی تھی جبکہ بچیوں نےوالدین کیساتھ جانےکیلئےعدالت میں بیان دیاتھا جس پر عدالت نے چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی درخواست خارج کر تے ہوئے اچاروں بچیوں کووالدین کیساتھ بھجوانےکاحکم دیدیا ۔
واضح رہے گزشتہ روز ہنجروال کی اغوا ہونیوالی 4 لڑکیوں نےپولیس کو بیان ریکارڈ کروا دیا تھا۔ بچیوں کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ رکشہ ڈرائیور قاسم نے پنڈی سٹاپ پر بوتلوں میں نشہ آور چیز ملا کر پلائی، 600 روپے گھر سے ساتھ لائی تھیں، قاسم سے جوہر ٹاؤن میں ایک خاتون کے گھر چھوڑنے کا کہا تھا۔ عائشہ اور ثمرین نےقاسم کو بتایا وہ خاتون کے گھر کام کرتی تھیں، رکشہ ڈرائیور جوہر ٹاؤن کی بجائے گھر گرین ٹاؤن لے گیا۔ قاسم ہمیں اپنے گھر سے شہزاد کے گھر لے کر گیا پھر ہمیں رکشہ اور ایک گاڑی پر ساہیوال لے جایا گیا۔ ملزم شہزاد ٹیکسی چلاتا ہے، رکشہ میں قاسم اس کی بیوی کے ساتھ انعم، عائشہ اور ثمرین تھیں۔
اغوا ہونے والی کنزہ کا بیان دیتے ہوئے کہنا تھا شہزاد مجھے ساہیوال لے گیا جہاں پہلے سے لڑکی گڑیا تھی، گڑیا نے بتایا کہ جسم فروشی پر 10 ہزار ملتے ہیں۔ کنزہ کا مزید کہنا تھا کہ انعم، عائشہ اور ثمرین کو شہزاد دوست آصف کے گھر چھوڑ آیا تھا جبکہ آصف کی بیوی زینت لڑکیاں دبئی بھجواتی ہے۔
وسری جانب ہنجروال سے اغوا ہونے والی لڑکیوں کنزہ، انعم، عائشہ اور ثمرین کو ضلع کچہری بیان کیلئے پیش کیا گیا۔ عدالت کے باہر بچیوں کے والدین بھی موجود تھے، عدالت پیشی کے موقع پر بچیاں مسلسل روتی رہیں۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نعمان ناصر نے چاروں لڑکیوں کا میڈیکل کرانے کا حکم دیا جس کے بعد ان کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں ملزمان کاشف، شہزاد، قاسم، نعیم اور آصف کو بھی پیش کیا گیا۔
ملزمان شرم کے مارے منہ چھپانے کی کوشش کرتے رہے، تفتیشی نے بتایا کہ ملزمان لڑکیوں کو فروخت کرنے کی غرض سے ساہیوال لے کر گئے۔ عدالت نے ملزمان کا چار روزہ ریمانڈ دے دیا جبکہ ان کی ساتھی خواتین زینب اور نادیہ کو جیل بھجوا دیا۔ عدالت میں پیشی کے بعد چاروں لڑکیوں کو میڈیکل کے لیے جناح ہسپتال لایا گیا، جہاں انہیں چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی تحویل میں دے دیا گیا۔