(وقاض احمد)رنگ محل کے علاقہ میں ٹریفک وارڈن نے محکمہ ہیلتھ کے جعلی آفیسر کو پکڑ کر مقدمہ درج کر دیا.
تفصیلات کے مطابق رنگ محل کے علاقہ میں ٹریفک وارڈن آصف گجر نے کاروائی جعلی ہیلتھ آفیسر گرفتار کر لیا گیا, ٹریفک وارڈن آصف گجر کے مطابق نسیم اور عمران نامی افراد کو رنگ محل چوک میں پکڑے گئے,ملزمان نے گاڑی پر سرکاری نمبر پلیٹ لگا رکھی تھی, ملزمان کو روکنے پرانہوں نے محکمہ ہیلتھ کے آفیسر بتایا,ملزمان سے محکمانہ کارڈ برآمد نہ ہونے پر مقدمہ درج کرا دیا گیا, رنگ روڈ پولیس نے وارڈن کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا.
گزشتہ چند سالوں میں پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیس نے تین سو سے زیادہ کلینک سر بمہر کر کے ان میں طبی سہولیات فراہم کرنے والے افراد کو گرفتار کرلیا ہے, گرفتار ہونے والے جعلی داکٹربغیر کسی لائسنس کے علاج معالجہ کررہے تھے جو قانوناً جرم ہے،سینئیر اور ماہر ڈاکٹروں کی جانب سے کارروائی کی حمایت کی ہے جبکہ چھاپوں کا نشانہ بننے والے افراد احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن یعنی پی ایم اے کاکہنا ہے کہ یہ نام نہاد جنرل پریکٹشنرز شہریوں کا علاج نہیں کررہے,لاہور میں ہیپاٹائٹس اور ایڈز جیسے متعدی امراض کے پھیلاؤ کی نوے فیصد ذمہ دار یہ ہی عطائی ہیں۔
علاوہ ازیں محکمہ صحت پنجاب اور ضلعی انتظامیہ نے عطائیوں کے خاتمے کے لئےکارروائیاں تیز کردیں,محکمہ صحت کے مطابق صوبے بھر میں عطائی ڈاکٹرز کی کلینکس کی تعداد 206 ہے جبکہ پرائیوٹ اعداد و شمار کے مطابق پنجاب بھر میں عطائیوں کی تعداد اسی ہزار سے بھی زائد ہے۔
عطائی ڈاکٹروں کے غلط انجکشن لگانے سے متعدد افراد موت کے منہ میں جاچکے ہیں، پنجاب میں ایسے عطائی ڈاکٹروں کی بہتات ہے جو لوگوں کی جیبیں خالی کرنے لے لئے کلینکس بنا کربیٹھے ہیں.