(سعید احمد) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ فریٹ ٹرین کی ڈی ریل منٹ سے عوام کو تکلیف ہوئی، اس پہ قوم سے معافی مانگتا ہوں، واقعے سے متعلق چیئرمین ریلوے کی سربراہی میں نئی انکوائری کمیٹی بنا دی ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ اب ہفتے میں دو دن لاہور ہیڈ کوراٹرز میں بیٹھا کروں گا، ریلوے میں بہتری کیلئے افسران کو کام کرنے کیلئے پابند کریں گے، صاحبِ حیثیت لوگوں کیلئے سیلون ٹرین چلانے کا بھی سوچ رہے ہیں، مزید 200 بوگیوں کو مرمت کر رہےہیں، اسی سٹاف اور لوکو موٹو سے مزید 40 ٹرینیں چلا کر دکھاؤں گا۔
شیخ رشید نے کہا کہ امید ہے کہ ایم ایل ون کے حوالے سے 27 اپریل کو چائنہ میں دستخط ہونگے، پی ایس او تیل کی ترسیل کا کام ہمیں مل رہا، جس سے فریٹ آمدنی میں مزید اضافہ ہو گا، ریلوے ٹریک مشینوں پہ ٹریکر سسٹم لگانے جارہے ہیں تاکہ ان کے کام کا پتہ لگ سکے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ، بلوچستان اور کے پی کے میں خود پٹڑی کا معائنہ کروں گا جبکہ 15 اپریل سے رحمان بابا میں اےسی کوچ لگا دیں گے، تمام افسران کو آگاہ کر دیا، سوموار کو بڑی تعداد میں افسران کے تبادلے ہو جائیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھاکہ اگر ٹرینیں نہ چلائیں تو کیا کریں، ریلوے خسارےکو پورا کرنے کیلئے آمدنی کی ضرورت ہے۔