(شاہد سپرا) وفاقی حکومت نے صارف دشمن ٹیرف جاری کر دیا، بجلی کے بلوں میں30 سے 40 فیصد اضافہ کر دیا گیا، نئے ٹیرف کے اطلاق سے صارفین کو مہنگی ترین بجلی بھجوانے کا منصوبہ تیار کر لیا گیا۔
نیپرا نے لیسکو سمیت تمام کمپنیوں کو نیا ٹیرف بھجوا دیا جس کے مطابق گزشتہ سال کی نسبت بجلی کے بلوں میں 30 سے 40 فیصد تک اضافہ کر دیا گیا، مذکورہ اضافہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی بجائے ٹیرف کو تبدیل کر کے کیا گیا۔
دستاویزات کے مطابق آف پیک آورز میں فی یونٹ بجلی کی قیمت 9 اعشاریہ 30 سے بڑھا کر14 اعشاریہ 38 جبکہ پیک آورز میں فی یونٹ بجلی کی قیمت 16 اعشاریہ 63 سے بڑھا کر 20 اعشاریہ 70 روپے کردی گئی، گھریلو صارفین کے لئے 300 سے 700 یونٹس استعمال کرنے والوں کے لئے 2 روپے فی یونٹ اضافہ اور 700 سے زائد یونٹس استعمال کرنے والوں کیلئے ساڑھے تین روپے فی یونٹ اضافہ کیا گیا ہے۔
دستاویزات کے مطابق کمرشل صارفین کے لئے آف پیک آورز میں فی یونٹ 7روپے اضافہ جبکہ پیک آورز میں کمرشل صارفین کے لئے 6 روپے فی یونٹ اضافہ کیا گیا، اس طرح صنعتی سیکٹر میں آف پیک آورز کے لئے3 روپے 84 پیسے فی یونٹ جبکہ آف پیک آورز میں فی یونٹ 2روپے 74 پیسے اضافہ کردیا گیا ہے۔
وفاقی حکومت نے مارچ سے مئی تک شام 6 سے رات 10 بجے تک پیک آورز مقرر کیے جبکہ جون سے اگست تک شام 7سے رات 11 بجے تک پیک آورز مقرر کر دیئے گئے ہیں۔