پرانی کار کے مالکان کے لئے خوشخبری! اب پرانی گاڑیاں بھی الیکٹرک کار بن سکیں گی

Older cars will also be able to become electric cars
کیپشن: Old Cars
سورس: city42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب دیسک: برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق   سنہ 1953 ماڈل کی یہ سیاہ مورس مائنر کار آزولڈ کے نام سے جانی جاتی ہے۔ اگرچہ اس کی عمر کی دیگر گاڑیاں سڑک پر کالا دھواں اگلتی جاتی ہیں تاہم جب سے آزولڈ کے پٹرول انجن کی جگہ ایک الیکٹرک موٹر نصب کی گئی ہے تب سے اس کی چیخ و پکار بند ہو گئی ہے۔
الیکٹرک کاروں کا تصور تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے اور آزولڈ اس کی جیتی جاگتی مثال ہے۔ یہ گاڑی میتھیو کوئٹر کی ملکیت ہے جو اسے اور اس جیسی دیگر ’پٹرول کی دشمن‘ کاروں کو کباڑ خانے سے بچا کر ان میں نئے الیکٹرک انجن ڈالنے کا کام کرتے ہیں۔
لندن کے علاقے واکس ہال میں ریل گاڑیوں کی پرانی پٹری کے ساتھ بنی ہوئی ایک ورکشاپ میں وہ کلاسک کاروں کے پٹرول اور ڈیزل پر چلنے والے پرانے انجن نکال کر ان میں بیٹریاں اور بجلی کی موٹریں لگاتے ہیں۔یہ پرزے عام طور پر ایسی گاڑیوں سے حاصل کیے جاتے ہیں جو حادثوں کا شکار ہوتی ہیں۔
میتھیو کوئٹر کے مطابق ان گاڑیوں کو دوبارہ قابل استعمال بنانے یا ریسائکلنگ کا بہترین طریقہ ہے۔ان کی کمپنی کسی بھی کار کو الیکٹریک کرنے کے 20 ہزار پاؤنڈ (تقریباً ساڑھے چار لاکھ روپے) لیتی ہے، اس لیے یہ کام سستا قتعاً نہیں تاہم کمپنی کے مطابق ان کی کوشش ہے کہ یہ کام پانچ ہزار پاؤنڈ میں کیا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔

سٹیو ڈرمنڈ بھی برطانیہ کے شہر آکسفورڈ میں ’الیکٹروجینک‘ کے نام سے ایک کمپنی چلاتے ہیں۔ان کے مطابق ’نئی گاڑی خریدنا بہت پرکشش اور آسان ہے لیکن اس کا مطلب ہے کہ اس کا انجن تبدیل کر کے اس کی زندگی بڑھانے کے بجائے آپ اپنی پرانی گاڑی ضائع کر رہے ہیں۔‘اس عمل کے مالی فوائد ایک طرف لیکن یہ بات طے ہے کہ نئی الیکٹرک کار بنانے کی نسبت پرانی گاڑی کو الیکٹرک کرنے میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج کم ہوتا ہے۔
میتھیو کوئٹر کے بقول ایک پرانی کار کو الیکٹرک کار میں تبدیل کرنے میں تین سے چھ ماہ کا عرصہ لگتا ہے بشرط یہ کہ میتھیو اس خاص ماڈل کو الیکٹرک میں تبدیل کرنے کا تجربہ رکھتے ہوں اور اپنے گاہک کی تمام فرمائشوں کا لحاظ بھی رکھیں۔
مسٹر کوئٹر نے بتایا کہ ان کی کمپنی کا دائرہ کار 40 میل تک ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ جتنی گاڑی ایک ہفتے میں چلاتے ہیں اتنی لندن میں رہنے والے لوگ ایک دن میں چلاتے ہیں اور مسٹر کوئٹر کا بیٹری چارج کرنے پر صرف ایک پاؤنڈ خرچ ہوتا ہے۔
کچھ کلاسک کاریں ایسی ہوتی ہیں جنھیں الیکٹرک میں تبدیل کرنا آسان ہوتا ہے۔ مثلاً ایسٹن مارٹن کاروں کو الکیٹرک میں بدلنا مشکل ہوتا ہے کیونکہ ان کی ہلکی اور نرم ساخت کی وجہ سے ’ابھی تک اتنے اچھے طریقے سے الیکٹرک نہیں بنایا جا سکتا۔‘ اس کے مقابلے میں بینٹلی اور رولز رائس ایسی کلاسک کاریں ہیں ’جو بنی ہی الیکٹرک کے لیے ہیں کیونکہ یہ کاریں بڑے آرام آرام سے چلتی ہیں‘۔مسٹر ڈرمنڈ بھی کہتے ہیں کہ پرانی مِنی اور لینڈ روور کاروں کو الیکٹرک کاروں میں تبدیل کرنا سب سے سستا ہے۔


Abdullah Nadeem

کنٹینٹ رائٹر