ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

چھوٹےرینک کےافسران بڑےعہدوں پرتعینات

چھوٹےرینک کےافسران بڑےعہدوں پرتعینات
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(علی ساہی)محکمہ ایکسائزمیں چھوٹےرینک کےافسران بڑےعہدوں پرتعینات،سیکرٹری ایکسائز نےایسے تمام افسران کوہٹانے کا حکم دے دیا۔
لاہور سمیت پنجاب بھر میں محکمہ ایکسائزمیں متعددافسران کواپنے سکیل سے بڑے عہدوں پرتعینات کیاگیا ہے۔سیکرٹری ایکسائزوجیہہ اللہ کنڈی نے ایسے تمام افسران کوہٹانےکاحکم دیتے ہوئے ڈی جی ایکسائزاورتمام ڈائریکٹرزکومراسلہ بھجوادیاہے۔مراسلہ میں حکم دیا گیا ہے کہ خالی ہونے والی سیٹوں کوترقیاتی اجلاس کا انعقاد کرواکرحقدارافسران تعینات کئے جائیں، تاکہ کسی کی حق تلفی نہ ہو،پنجاب بھر سے رپورٹ لے کرتفصیلات دینے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔

 دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ میں ڈی جی ایکسائز اینڈ ٹیکسشن  پنجاب صالحہ سعید کی تعیناتی چیلنج کردی گئی۔ درخواست گزار مقامی وکیل کی جانب سے دائر درخواست میں حکومت پنجاب سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 30 ستمبر کو گریڈ 20 کے مسعود الحق کو ڈی جی کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔مسعود الحق کی جگہ گریڈ 19 کی صالحہ سعید کو ڈائریکٹر جنرل ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول پنجاب تعینات کیاگیا۔

  
پنجاب گورنمنٹ سول سرونٹ ایکٹ کے تحت جونئیر افسر کو بڑے عہدے پر تعینات نہیں کیا جاسکتا۔ سپریم کورٹ نے بھی جونئیر افسر کی سینئر عہدے پر تعیناتی غیر قانونی قرار دی۔ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سروس رولز کے مطابق ڈائریکٹر جنرل کا عہدہ گریڈ 20 کا گریڈ 19 کا افسر تعینات نہیں کیا جاسکتا، ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ میں 9 ڈائریکٹر پہلے ہی گریڈ 19 میں ریگولر کام کر رہے ہیں۔ 9 افسر اپنی ہم مرتبہ صالحہ سعید کے ماتحت کیسے کام کر سکتے ہیں، درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت ڈی جی ایکسائز صالحہ سعید کی تعیناتی کو کالعدم قرار دے۔

Malik Sultan Awan

Content Writer