(ویب ڈیسک)ہمارا دل ایک چھوٹا مگر طاقت وَر پمپ ہے جو باقاعدگی سے دھڑکتا ہے اور ہر ایک منٹ میں جسم میں پھیلی ہوئی ان گنت رگوں میں پانچ لیٹر خون پمپ کرتا ہے۔ اس عمل یعنی خون کی گردش کو برقرار رکھنے کے لیے نظام دوران خون میں دباؤ کا ہونا ضروری ہے۔ یہی دباؤ بلڈپریشر کہلاتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر یعنی بلند فشار خون جسے ہائپرٹینشن بھی کہا جاتا ہے، بہت سے لوگ اس کا شکار ہوجاتے ہیں۔ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ اس کی شکایت عام ہوجاتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ عمر میں اضافے کے ساتھ جسم کے مختلف حصوں میں خون پہنچانے والی رگوں کی لچک کم ہوجاتی ہے، بہ الفاظ دیگر یہ قدرے سخت ہوجاتی ہیں۔اس مرض کی برسوں تک کوئی خاص علامات ظاہر نہ ہونے کی وجہ سے طبی ماہرین بلڈ پریشر کو ’’ خاموش قاتل‘‘ قرار دیتے ہیں۔
نارمل بلڈ پریشر 80سے 120ملی میٹر مرکیوری ہونا چاہئے لیکن ہائی بلڈ پریشر یا ہائیپر ٹینشن کے دوران اس سطح میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ ہفتے بھر میں 150منٹ اور دن بھر میں 30منٹ جسمانی ورزش کے لیےمختص کردیں۔باقاعدگی سے ورزش کرنے کا معمول آپ کے بلڈ پریشر کی سطح میں 5سے8 ملی میٹر آف مرکیوری ایچ جی کمی لانے کا باعث بنےگی۔
سگریٹ نوشی سے توبہ کرلیں، بلڈ پریشر کو کنٹرول میں لانے اور عمومی صحت بہتر بنانے کے لیے جو سب سے بڑا کام آپ کرسکتے ہیں وہ یہی ہے، یعنی سگریٹ نوشی سے پرہیز۔ سگریٹ نوشی کی وجہ سے دل کے امراض لاحق ہونے کا خطرہ دگنا اور زندگی مختصر ہوجاتی ہے۔ سگریٹ نوشی کرنے والا انسان عام طور پر ریٹائرمنٹ کی عمر کو نہیں پہنچ پاتا اور دل کی بیماریوں سمیت مختلف امراض میں مبتلا ہوکر زندگی سے ہاتھ دھوبیٹھتا ہے۔
نمک سے پرہیز: کھانوں اور مشروبات وغیرہ میں نمک نہ ڈالیں۔ فاسٹ فوڈز اور پروسیسڈ فوڈز سے گریز کریں کیوں کہ ان میں نمک بڑی مقدار میں ہوتا ہے۔ سب سے پہلےآپ اپنے کھانے کی عادات پر روشنی ڈالیں مثلاً آپ کیا کھاتے ہیں ؟ کتنا کھاتے ہیں؟ اور کب کھاتے ہیں؟ یہ سب مانیٹر کریں ۔جن غذاؤں کے ذریعے انسان بلڈ پریشر قابو میں رکھ سکتا ہے ان میں ہرے پتوں والی سبزیاں، لہسن، چقندر، گاجر اور پھلوں میںکیلا، تربوز، اسٹرابیری اور بلیو بیریز جبکہ خشک میوہ جات میں پستہ شامل ہیں۔