( ویب ڈیسک )تیل برآمد کرنے والے ممالک کی عالمی تنظیم اور ان کے اتحادیوں ’اوپیک پلس‘ نے امریکی مطالبات کے باوجود تیل کی پیداوار میں معمولی اضافے کا معاہدہ برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وائٹ ہاؤس نے مطالبہ کیا ہے کہ اوپیک پلس تیل کی یومیہ پیداوار چھ سے آٹھ لاکھ بیرل تک بڑھائے۔
روس کے نائب وزیر الیگزینڈر نوواک نے جمعے کو پریس کا نفرنس سے خطاب میں کہا کہ یہ فیصلہ اوپیک پلس کے معاہدے کے عین مطابق ہے جس کے تحت سال 2022 کے آخر تک تیل کی یومیہ پیداوار چار لاکھ بیرل ہوگی۔اوپیک پلس کے تمام وزرا نے سال 2022 کے آغاز میں مارکیٹ میں اضافی تیل کی موجوگی کی نشاندہی کی ہے جس کی بنیاد پر متفقہ مقدار میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پریس کانفرنس سے خطاب میں سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے امریکہ کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا اوپیک پلس تیل پیدا کرنے والا ایک ذمہ دار گروپ اور مارکیٹ ریگولیٹر ہے جو اپنا کام اچھی طریقے سے انجام دے رہا ہے جبکہ اماراتی وزیر برائے توانائی سہیل المزروعی نے کہا کہ گروپ تیل کی کسی مخصوص قیمت کو ٹارگٹ نہیں کرتا۔
کویت کے وزیر تیل محمد الفارس نے کہا کہ اوپیک پلس مارکیٹ میں تیل کی سپلائی کو یقینی بنائے گا، تمام منظرنامے سال 2022 میں تیل کی مارکیٹ میں اضافی پیداوار کا عندیہ دے رہے ہیں۔امریکہ سمیت متعدد ممالک نے اوپیک پلس گروپ سے تیل کی پیداوار بڑھانے کا کہا ہے، جاپان اور انڈیا نے بھی تیل کی پیداوار بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔