(قذافی بٹ) الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کے قوانین جاری کر دیئے، امیدوار انتخابی مہم پر 50 لاکھ سے زائد فنڈز خرچ نہیں کر سکیں گے۔
قوانین کے مطابق لوکل گورنمنٹ کے الیکشن نیبرہڈ اینڈ ویلج پنچایت کونسلز کے برعکس جماعتی بنیادوں پر ہوں گے، الیکٹورل گروپ کو سیاسی جماعت کا انتخابی نشان الاٹ نہیں کیا جائے گا، میٹرو پولیٹن کارپوریشنز کے لارڈ میئر کے الیکشن میں اخراجات کی حد 50 لاکھ روپے ہوگی، کونسلر کے لیے 5 لاکھ روپے، میونسپل کارپوریشنز کے میئر کیلئے اخراجات کی حد 20 لاکھ روپے ہوگی، کونسلر کے لیے اخراجات کی حد 3 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔
میونسپل کمیٹی، ٹاؤن کمیٹی کے میئراور تحصیل کمیٹی کے چیئر پرسن کے لیے اخراجات کی حد 5 لاکھ روپے ہو گی، کونسلر کے لیے انتخابی مہم پر اخراجات کی حد 1 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔
قوانین کے مطابق کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی فیس میٹرو پولیٹن کارپوریشنز کے لارڈ میئر کے لیے 25 ہزار روپے ہے، کونسلر کے لیے 15 ہزار روپے، میونسپل کارپوریشنز کے میئر کے لیے 20 ہزار روپے فیس، کونسلر کے لیے 10 ہزار روپے، میونسپل کمیٹی، ٹاؤن کمیٹی کے مئیر اور تحصیل کونسل کے چیئر پرسن کے لئے 15 ہزار روپے فیس ہوگی، بلدیاتی انتخابات کے نئے قوانین کے مطابق ایک امیدوار دو کاغذات نامزدگی جمع کرا سکے گا۔
واضح رہےکہ پنجاب حکومت کی جانب سے لاہور سمیت پنجاب بھر میں بلدیاتی ایکٹ 2019 نافذ کیا جا چکا ہے، ایکٹ کے تحت اپریل 2020 تک بلدیاتی انتخابات کروائے جانے تھے لیکن پنجاب حکومت نے ایکٹ میں ترامیم کرکے فروری 2021 تک گیارہ ماہ کی توسیع لے لی تھی اب حکومت نے الیکشن کے انعقاد میں مزید 5 ماہ کی توسیع لینے کا فیصلہ کرلیا، اس مقصد کے لئے بلدیاتی ایکٹ 2019 میں توسیع کی ترمیم تیار کر لی گئی ہے جس کےمطابق بلدیاتی انتخابات جولائی 2021 تک کروائے جا سکیں گے۔