( ملک اشرف ) لاہور ہائیکورٹ نے سموگ اور فضائی آلودگی کے خلاف درخواست پر پنجاب حکومت سے تفصیلی جواب طلب کر لیا۔ قائم مقام چیف جسٹس مامون رشید نے کہا یہ عوامی مفاد کا معاملہ ہے سب اس سے متاثر ہو رہے ہیں۔
قائم مقام چیف جسٹس مامون رشید نے لائلہ عالم سمیت دیگر طالبات کی جانب سے دائر سموگ اور فضائی آلودگی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ امریکی ادارہ ماحولیات جس نمبر کو غیر تسلی بخش کہتا ہے ہمارا محکمہ اسے تسلی بخش قرار دیتا ہے۔ موسم سرما کے آغاز میں بچوں میں سموگ کی وجہ سے بیماریوں کی شرح بڑھ جاتی ہے۔ ائر کوالٹی 50 سے زیادہ نہیں ہونی چاہیئے لیکن ابھی 144 ہے۔ وکیل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا سوگ کو کنٹرول کرنے والا ہمارا محکمہ غلط ریڈنگ دے رہا ہے۔
عدالت میں سموگ سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی تفصیل بتانے کے لیے ڈاکٹر ذوالفقار بھی پیش ہوئے۔ ڈاکٹر ذوالفقار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سموگ کے باعث بیماریاں خطرناک حد تک بڑھ گئی ہیں۔
قائم مقام چیف جسٹس مامون رشید شیخ نے ریمارکس دئیے کہ اس ماحول کو آلودہ کرنے میں سب شامل ہیں۔ عوامی مفاد میں کسی کو کوئی معافی نہیں ملے گی۔ ماحول کے تحفظ کیلئے سب کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
عدالت نے پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت بارہ نومبر تک ملتوی کردی۔