ملک اشرف :پنجاب پبلک سروس کمیشن کے پیپرز لیک ہونےکامعاملہ،، افسران نےبرطرفی کااقدام ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا،عدالت نے گریڈ سولہ کے 123 ڈپٹی اکاونٹس آفیسرز کوبحال کردیا، پنجاب پبلک سروس کمیشن ،سیکرٹری فنانس سمیت دیگر سےجواب طلب کرلیا گیا۔
تفصیلات کےمطابق پنجاب پبلک سروس کمیشن کے پیپرز لیک ہونے کے معاملہ پر برطرف ہونیوالے123افسران نےبرطرفی کااقدام ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا،عدالت نے گریڈ سولہ کے 123 ڈپٹی اکاونٹس آفیسرز کوبحال کردیا جبکہ پنجاب پبلک سروس کمیشن ،سیکرٹری فنانس سمیت دیگر سےجواب بھی طلب کرلیا گیا۔جسٹس شاہد جمیل خان نےردا حسن سمیت دیگر کی درخواست پرسماعت کی ،درخواست گزاروں کی جانب سےعابد ساقی ایڈووکیٹ پیش ہوئےاورمؤقف اختیار کیا گیا کہ پنجاب پبلک سروس کمیشن کے پیپر لیگ ہونے کو جواز بنا کر درخواست گزاروں کو ملازمت سےبرطرف کردیاگیا جبکہ 2020میں تعینات ہوئے تھے،ان کی تعیناتی پیپر لیکس سے پہلے عمل میں لائی گئی تھی۔درخواست گزاروکیل نےدلائل دیتے ہوئے استدعا کی کہ عدالت درخواست گزاروں کو ملازمت سے برطرف کرنے کا اقدام کالعدم قرار دے اورعدالت کے حتمی فیصلے تک درخواست گزاروں کو برطرف کرنے کے نوٹیفکیشن پر عملدرآمد روکنے کا بھی حکم دے۔